کشمیر: افضل گورو کی پھانسی کے بعد کرفیو نافذ
سرینگر: سیکورٹی فورسز نے ہفتے کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے بعض علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا ہے جبکہ اہم شہر سرینگر کے مرکز کو بھی پولیس کی طرف سے سیل کر دیا گیا ہے۔
مصافاتی علاقوں میں مقیم رہائشیوں نے بتایا کہ صبح سویرے پولیس نے لاؤڈ اسپیکر پر لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا۔افضل گورو کا تعلق مذہبی انتہا پسند گروپ سے تھا جس کا مقصد اس متنازعہ علاقے میں ہندوستان کے خلاف جنگ کرنا تھا۔
اگرچہ سری نگر میں کوئی باضابطہ کرفیو نہیں لگایا گیا لیکن پولیس نے جلدی جلدی اہم داخلی سڑکوں پر اور شہر کے مرکز میں رکاوٹیں لگائیں تاکہ افضل گورو کو ہونے والی پھانسی کے بعد کسی بھی احتجاج سے بچا جاسکے۔
تین پولیس ہیلی کاپٹر سرینگر ہوا میں اڑتے نظر آئے۔
دریں اثناء سرینیگر میں یونیورسٹی آف کشمیر میں بھی ہفتے کو ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے۔
تیرہ دسمبر دو ہزار کو ہندوستانی پارلیمان پر حملہ ہوا تھا جس میں چار حملہ آوروں سمیت تیرہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ افضل گرو کو ہندوستانی پارلیمان پر حملہ کرنے والوں کو شیلٹر اور مدد فراہم کرنے کے الزام میں دوہزار چار میں موت کی سزا سنائی گئی تھی جس کے خلاف اس نے رحم کی اپیل کی گئی تھی۔
اس اپیل کو ہندوستانی صدر پرنب مکھرجی نے مسترد کردیا تھا۔ اس کے بعد انہیں آج صبح پھانسی دے دی گئی۔