• KHI: Fajr 5:07am Sunrise 6:24am
  • LHR: Fajr 4:29am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am
  • KHI: Fajr 5:07am Sunrise 6:24am
  • LHR: Fajr 4:29am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am

کراچی لٹریچر فیسٹول میں سینکڑوں ادیب شرکت کریں گے

شائع February 6, 2013

کراچی لٹریچر فیسٹول سے متعلق پریس کانفرنس میں بائیں سے آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ، آصف فرخی، آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی مینیجنگ ڈائریکٹر امینہ سید اور گوئٹے انسٹیٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر مینویل موجود ہیں۔ تصویر، ایفا خالد/ ڈان ویب سائٹ

کراچی: چوتھا کراچی لٹریچر فیسٹول پندرہ سے سترہ فروری تک جاری رہے گا اور اس میں پاکستان اور بیرونِ ملک سے ڈھائی سو سے زائد مصنفین اور لکھاری شرکت کریں گے۔ بچوں اور نوجوان شاعروں کیلئے خصوصی پروگرام ہوں گے اور بیس نئی کتابوں کا اجرا کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار کراچی آرٹس کونسل میں کراچی لٹریچر فیسٹول کے حوالے سے ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی مینیجنگ ڈائریکٹر، امینہ سید نے اخباری نمائیندوں کو بتایا کہ اس سال لٹریچر فیسٹول میں برطانوی رکن پارلیمنٹ ، جارج گیلووے، گلزار، ایلا ارون کے علاوہ برطانیہ، فرانس ، جرمنی اور روس سے بھی ناول نگار اور مصنفین شرکت کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ عبدالستار اور بلقیس ایدھی بھی ایک سیشن میں مہمانِ خصوصی ہوں گے جو ان پر لکھی جانے والی کتاب کی رونمائی میں شرکت کریں گے۔  فیسٹول کے تیسرے روز تک بیس نئی کتابوں کی رونمائی ہوگی ۔

امینہ سید نے مزید کہا کہ اس مرتبہ نہ صرف بچوں کیلئے بھی ایک بھرپور لٹریچر فیسٹول ہوگا بلکہ داستان گوئی اور ادبی مضامین پڑھنے کے تحت عصمت چغتائی اور قرۃ العین حیدر کی تحریریں پڑھی جائیں گی۔

شاعری بازار کے گوشے میں نوجوان شعرا کو اپنا کلام پڑھنے کی اجازت ہوگی۔

امینہ سید نے توقع ظاہر کی کہ سو سے زائد سیشن کے اس فیسٹول میں پچیس ہزار سے زائد لوگ شرکت کریں گے کیونکہ اب اسے شہر کے مرکز میں موجود ایک ہوٹل میں منعقد کیا جارہا ہے۔

اس سے قبل آرٹس کونسل کے سربراہ، احمد شاہ نے کہا کہ پاکستان میں موجود چند ہزار شدت پسند پورے ملک کو یرغمال نہیں بناسکتے ۔ کراچی لٹریچر فیسٹول اس طرح کی سوچ کیخلاف ایک طرح کی مزاحمت اور ردِ عمل ہے۔

ممتاز ادیب اور اسکالر ڈاکٹر آصف فرخی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کراچی لٹریچر فیسٹول اور ادب ہمارے لئے کوئی عیش یا لگژری نہیں بلکہ یہ زندگی کا ایک اہم جزو ہے اور ہم اس سے دستبردار نہیں ہونگے۔

اس موقع پر گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کراچی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مینویل نے کہا کہ کراچی لٹریچر فیسٹول کے انعقاد پر مجھے بہت خوشی ہے اور ہم نے اس موقع پر جرمنی کے ممتاز ادیب اور بہترین ناول نگاروں کو پاکستان بلایا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تہذیب و کلچر کا فروغ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کراچی میں بین الاقوامی تھیئٹر فیسٹول منعقد کرنے کے بارے میں بھی کوشش کررہا ہے۔

واضح رہے کہ لٹریچر فیسٹول میں ممتاز شاعر اور کہانی کار گلزار جگل بندی بھی پیش کریں گے اور ضیا محی الدین بھی تحریر پڑھ کر سنائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025