'نیٹو رسد پر پاکستان سے تیکنیکی امور طے پا گئے '

واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نیٹو رسد کی بحالی پرکئی تیکنیکی امور طے پاچکے ہیں اور جلد اس حوالے سے کوئی معاہدہ طے پاجائے گا۔
پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے واشنگٹن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد سے مذاکراتی ٹیم کی واپسی کا مطلب مذاکرات کی ناکامی نہیں۔لٹل نے کہا کہ جس ٹیم نے پاکستان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیئے تھے، ان کی اکثریت اب پاکستان سے واپس آچکی ہے۔
ان کے مطابق یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اسلام آباد میں قائم دفاعی نمائندے کے دفتر (او ڈی ار پی) کے ذریعے مذاکرات جاری رہنے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جلد یہ ٹیم پاکستان واپس جائے گی تاکہ نیٹو رسد کی بحالی کے معاہدے پردستخط کئے جاسکیں۔
علاوہ ازیں پینٹاگون کے ترجمان کیپٹن جان کربی نے کہا کہ امریکی ٹیم نے اپنی بھرپور کوشش کرلی ہے لیکن اب یہ پاکستان کے ہاتھ میں ہے کہ وہ کیا فیصلے کرتا ہے۔
اس سے قبل اوبامہ انتظامیہ نے کہا تھا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت کو نیٹو سپلائی کو بحال کرنے کا تلخ فیصلہ کرنا ہی ہوگا۔
تاہم حکام نے اعتراف کیا ہے کہ نیٹو رسد بحالی سے بھی تعلقات فوراً معمول پر نہیں آسکیں گے۔ حکام کے مطابق امریکا کے پاکستان سے طویل المدتی مفادات وابستہ ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال کے اواخر میں نیٹو کے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے سے چوبیس پاکستان فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے نتیجے میں پاکستان نے نیٹو رسد پر پابندی عائد کردی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں