شامی فوجی کے ہاتھوں مزید بارہ افراد ہلاک

بیروت: شام میں انسانی حقوق کے مبصرین نے درعا شہر میں کم از کم سترہ افراد کی ہلاکت کا انکشاف کیا ہے۔
حکومتی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں میں نو عورتیں اور تین بچے بھی شامل ہیں۔
مبصرین کے مطابق یہ ہلاکتیں درعا کے نواح میں ایک رہائشی علاقے میں پیش آئیں جہاں پچھلے سال صدر بشار الاسد کے خلاف مزاحتمی تحریک نے جنم لیا تھا۔
مبصرین نے بتایا کہ علی الصبح ہونے والی گولی باری میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
مبصرین کی جانب سے فراہم کیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق جمعے کے روز پورے ملک میں 68 افراد ہلاک ہوئے جن میں 36 شہری، 25 فوجی اور سات باغی شامل ہیں۔
گزشتہ کئی روز سےحکومتی فوج اور باغیوں کے درمیان بالخصوص دمشق میں جھڑپوں میں مزید تیزی آئی ہے۔