• KHI: Maghrib 6:37pm Isha 7:53pm
  • LHR: Maghrib 6:09pm Isha 7:31pm
  • ISB: Maghrib 6:15pm Isha 7:39pm
  • KHI: Maghrib 6:37pm Isha 7:53pm
  • LHR: Maghrib 6:09pm Isha 7:31pm
  • ISB: Maghrib 6:15pm Isha 7:39pm

'بنگلہ دیش بورڈ کا فیصلہ نامناسب ہے'

شائع January 1, 2013

230412-bangladesh-cricket-team-670
ڈھاکا: پاکستان ٹیم کے کپتان مصباح الحق اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب مشفیق الرحمان سے گفتگتو کرتے ہوئے۔—اے ایف پی فائل فوٹو

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیشی ٹیم کے جنوری میں مختصر دورے سے انکار کرنے کے فیصلے کو 'نامناسب' قرار دیا ہے۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ ناظم الحسن نے پیر کو کہا تھا کہ ان کی ٹیم سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر پاکستان کا تین روزہ دورہ نہیں کر سکتی۔

جس کے جواب میں پی سی بی نے پیر کو ایک پریس ریلیز جاری کی اور بنگلہ دیش کے فیصلے کو ' نامناسب' قرار دیا۔

پریس ریلیز کے مطابق، بی سی بی نے فی الحال باظابطہ طور پر اپنے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا، پاکستان کا دورہ کرنے کا  فیصلہ بنگلہ دیش کی صوابدید ہے، تاہم خالصتاً پاکستان میں سیکورٹی وجوہات کو بنیاد بنانا 'نامناسب' ہے۔

بیان میں حال ہی میں کراچی اور راولپنڈی میں کامیاب کرکٹ مقابلوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ ان مقابلوں میں عالمی کھلاڑیوں کی شرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں  سیکورٹی کا مسئلہ نہیں ہے۔

پاکستانی کھلاڑیوں کی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں شرکت کے حوالے سے بورڈ کا کہنا ہے کہ پہلے بھی بی سی بی کے دورہ کرنے سے انکار کے باجود پاکستان نے نہ صرف قومی کھلاڑیوں کو بی پی ایل میں شرکت کی اجازت دی بلکہ آئی سی سی کے نائب صدر کے عہدے کے لیے بی سی بی سربراہ مصطفٰی کمال کی حمیات بھی کی۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بنگلہ دیش سے ان دومعاملات میں عہد کر رکھا تھا اور 'ہم عہد کی پاسداری کرتے ہیں'۔

پی سی بی کے مطابق، بی پی ایل کے نئے ایڈیشن میں قومی کھلاڑیوں کی شرکت ان کی مصروفیات سے مشروط ہو گی۔

پریس ریلیز میں اس تاثر کی بھی نفی کی گئی ہے کہ پاکستان نے بی پی ایل میں کھلاڑیوں کی شرکت کو بنگلہ دیش دورے سے جوڑ رکھا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 ستمبر 2024
کارٹون : 12 ستمبر 2024