• KHI: Asr 5:00am Maghrib 5:00am
  • LHR: Asr 5:00am Maghrib 5:00am
  • ISB: Asr 5:00am Maghrib 5:00am
  • KHI: Asr 5:00am Maghrib 5:00am
  • LHR: Asr 5:00am Maghrib 5:00am
  • ISB: Asr 5:00am Maghrib 5:00am

گیاری آپریشن: ایک اور سپاہی کی لاش برآمد

شائع May 27, 2012

پاک افواج کے انٹرسروسز پبلک ریلیشنز۔۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے بارہ اپریل دوہزار بارہ کوجاری کی گئی ایک تصویر جس میں پاک فوج کے ماہرین گیاری سیکٹر میں سروے کے زریعے برفانی تودے میں دب جانے والے فوجی اور سویلینز کی تلاش کا کام کررہے ہیں۔ اے ایف پی تصویر

گیاری: سیاچن کے گیاری سیکٹر میں فوجیوں کی تلاش کے پچاسویں دن، ہفتے کو ایک سپاہی کی لاش برآمد ہونے کے بعد ایک اور سپاہی کی لاش برآمد کرلی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق، سپاہی محمد حسین کے نام سے شناخت ہونے والی لاش ہفتے کو پاکستانی وقت کے مطابق ساڑے چھ بجے شام کو ملی تھی جسے گوما ہسپتال بھجوادیا گیاتھا۔

محمد حسین پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا رہنے والے تھےاور انہیں رجمنٹ پولیس میں تعینیات کیا گیا تھا۔

حسین کی نمازِ جنازہ اسکردومیں ادا کی گئی۔

ذرائع کے مطابق دوسرا جسدِخاکی کرنل تنویر کا ہے۔

سیاچن گلیشیئر سے دوسپاہیوں کے جسدِ خاکی  برآمد ہونے کے بعد اب امید ہے کہ گیاری سیکٹر میں برفانی تودے میں دبے مزید ایک سو چھتیس افراد کی تک رسائی ممکن ہوگی۔

سات اپریل دوہزاربارہ کو پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ، سیاچن گلیشیئر کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودہ گرنے سے لگ بھگ ایک مربع کلومیٹر علاقہ ہزاروں ٹن برف کے نیچے آنے سے لگ بھگ ایک سو اڑھتیس پاکستانی فوجی اور سویلین بھی اس تودے میں دب گئے تھے۔

مختلف امدادی ٹیمیں چارہزار میٹرکے دائرے میں چھ مختلف مقامات پر پاکستانی فوجیوں اورسویلینز کو تلاش کررہی ہیں۔ اس عمل میں ساڑھے چارسو سے زائد افراد حصہ لے رہے ہیں تاہم اب کسی بھی اہلکار کےزندہ رہ جانے کے امکانات معدوم ہوچکے ہیں۔

گیاری سیکٹر، سیاچن گلیشیئر کا حصہ ہے جسے دنیا کا بلند ترین محاذ بھی اور تیسرا قطب یا تھرڈ پول بھی کہا جاتا ہے جہاں انیس سو اسی کے عشرے سے بھارتی اور پاکستانی افواج تعینیات ہیں۔

دونوں ممالک اس محاذ پرخطیر رقم ہر روز خرچ کررہے ہیں جو سطح سمندر سے چھ ہزار فٹ کی بلندی پر موجود ہے ۔ ساتھ ہی عسکری سرگرمیوں سے اس خطے کے نازک ماحولیاتی نظام کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025