چارملکی گیس معاہدہ حتمی مراحل میں
آوازہ : پاکستان,بھارت، ترکمانستان اورافغانستان کے درمیان گیس کی خریدوفروخت کامعاہدہ حتمی مراحل میں داخل ہوگیا۔ چاروں ملکوں کے درمیان کل سمجھوتے پردستخط ہونے کاامکان ہے۔
وزارت پیٹرولیم کے مطابق پاکستان،افغانستان اور بھارت کے درمیان ترکمانستان سے گیس درآمد کرنے پراتفاق ہوگیا ہے۔
معاہدے پردستخط کے لیے پاکستانی وفداشک آباد روانہ ہوچکاہے۔ معاہدے کی راہ میں بھارت کی طرف سے پائپ لائن کی ٹرانزٹ فیس پراتفاق نہیں ہوپارہا تھا تاہم اب یہ معاملہ طے ہوگیا ہے اسی کے ساتھ افغانستان نے بھی پائپ لائن کی سکیورٹی فراہم کرنے کی ضمانت فراہم کردی ہے۔
منصوبہ بارہ ارب ڈالرمیں مکمل ہوگاجس کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے سرمایہ فراہم کریں گے۔
ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد ميں بھارتي کمپنی گيل لميٹڈ اور پاکستانی کمپنی انٹر اسٹيٹ گيس سسٹم نے ترکمانستان سے نو کروڑ مکعب فيٹ گيس يوميہ کي خريداري کا معاہدہ کيا ہے۔
اس موقع پر افغانستان نے بھي ترکمانستان کے ساتھ اس شعبے ميں تعاون کے ليے مفاہمت کي يادداشت پر دستخط کيے۔
سات سو تریپن کلومیٹر طویل پائپ لائن ، ترکمانستان سے شروع ہوکر ہرات اور قندھارکے راستے پاکستان اور بھارت پہنچے گی۔ اس پائپ لائن سے تیس سال کی مدت میں لگ بھگ ایک ٹریلین مکعب میٹر گیس فراہم کی جائے گی۔
اس معاہدے میں سب سے بڑی رکاوٹ افغانستان کی مخدوش صورتِ حال کو قرار دیا جارہا ہے جہاں کے شورش زدہ علاقوں سے گیس فراہم کرنے والی یہ اہم پائپ لائن گزرے گی۔