حافظ سعید کی امریکا کو مدد کی پیش کش
اسلام آباد: کالعدم لشکر طیبہ کے بانی حافظ محمد سعید عسکریت پسند گروپ اور صدقہ جماعت دعوی کے سربراہ نے منگل کے روز کہا ہے کہ ان کی جماعت امریکا میں طوفان سے متاثر ہونے والے لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے لیئے تیار ہے۔
حافظ محمد سعید پرسن دو ہزار آٹھ میں ہونے والے ممبئی حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جماعت دعوی اپنے رضاکاروں، ڈاکٹروں، کھانے کی اشیاء، دوائیاں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سامان بھیجنے کو تیار ہے لیکن آگر امریکی حکومت اجازت دے۔
حافظ سعید کا کہنا تھا کہ دو ہزار چار میں بحر ہند کے سونامی کے بعد انڈونیشیا اور سری لنکا میں امدادی کام کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا ان کے بارے میں کچھ بھی کہے، ان کا سر پیش کرنے پر انعام کا اعلان کرے لیکن محمد ﷺ کے پیروکار ہونے کی وجہ سے وہ مشکل میں پھنسے امریکیوں کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔
لشکر طیبہ اور جماعت دعوی کو ساتھ سمجھا جاتا ہے جس پر واشنگٹن اور دہلی ہندوستان کے دارلحکومت میں کمانڈو اسٹائل حملے کرنے کا الزام لگاتا ہے۔
خیال رہے کہ اپریل میں امریکا نے حافظ سعید کے حوالے سے معلومات دینے پر دس ملین ڈالر دینے کی آفر کی تھی۔
جماعت دعوی نے ہمیشہ دہشت گردی کے الزامات کی تردید کی ہے۔
حافظ سیعد کو ممبئی حملوں کے بعد ہاؤس اریسٹ کرلیا گیا تھا لیکن دو ہزار نو میں چھوڑ دیا گیا اور دو ہزار دس میں سپریم کورٹ نے ان کی رہائی کے فیصلے کو برقرار رکھا کیوں کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں تھا۔ – اے ایف پی