نیپرا کا بجلی سستی کرنے سے انکار
اسلام آباد: وزارت پانی وبجلی نے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی منظوری کے باوجود ایک سو یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلیے بجلی تین روپے چالیس پیسے فی یونٹ سستی کرنے سے انکار کردیا ہے۔
وزارت پانی وبجلی 12اپریل کو اعلامیہ جاری کیا کہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے 9اپریل کو لاہور میں منعقد ہونیوالی توانائی کانفرنس میں فیصلہ کیا کہ 100 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کا ٹیرف 3 روپے 40 پیسے فی یونٹ کم کر دیا جائے تاکہ مہنگی بجلی کے ستائے عوام کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
وزیراعظم گیلانی کی جانب سے تحریری احکامات موصول ہونے کے بعد وزارت پانی وبجلی نے اعلان کیا تھا کہ 100یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو لائف لائن صارف کا درجہ دیدیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 34لاکھ گھریلو صارفین کیلئے بجلی کاٹیرف 3روپے 40پیسے فی یونٹ کم ہوجائے گا۔
سو یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو جنرل سیلز ٹیکس، نیلم جہلم سرچارج اور ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے مستثنیٰ قرار دیدیا گیا تھا۔
وزارت پانی وبجلی کے اعلامیے کے مطابق گھریلو صارفین کو یہ ریلیف مئی کے بلوں سے ملنا شروع ہونا تھا۔ مئی کے بلوں میں صارفین کو ریلیف نہ ملا تو وزارت پانی وبجلی کے حکام نے موقف اختیار کیا کہ نیپرا کی منظوری کے بغیر 100 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے ٹیرف میں کمی ممکن نہیں۔
بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں نیپرا سے منظوری حاصل کریں گی اور پھر ان صارفین کو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تاریخی ریلیف کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔
بعدازاں وزارت پانی وبجلی نے تقسیم کارکمپنیوں کو نیپرا سے منظوری لینے سے منع کردیا۔ حکام کے مطابق نیپرا نے منظور دیدی تو بجلی کے گھریلو صارفین کو 80ارب روپے کی سبسڈی ادا کرنی پڑ جائے گی۔ حکام کے مطابق توانائی کانفرنس میں کیا جانے والا یہ فیصلہ سیاسی تھا اور اب پانچ ماہ بعد یہ ضروری نہیں رہا کہ اس پر عمل کیا جائے۔