• KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:48pm
  • LHR: Asr 4:35pm Maghrib 6:21pm
  • ISB: Asr 4:40pm Maghrib 6:28pm
  • KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:48pm
  • LHR: Asr 4:35pm Maghrib 6:21pm
  • ISB: Asr 4:40pm Maghrib 6:28pm

پی ایس او کی وار رسک انشورنس ختم

شائع October 24, 2012

فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: پی ایس او نے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر 9 سال سے عائد وار رسک انشورنس ختم کردی ہے جس سے ملک بھر کے پٹرولیم مصنوعات کے صارفین پر عائد 45 کروڑ روپے سالانہ کا بوجھ ختم ہوگیا۔

دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں عوام نے جانی قربانیوں کے ساتھ ساتھ گزشتہ 9سالوں کے دوران 5ارب روپے وار رسک انشورنس پریمیم کی مد میں  بھی ادا کیے۔

ڈان نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق عالمی مارکیٹ سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلیے گذشتہ 9 سال سے واررسک انشورنس پریمیم لاگو تھا جس کی وجہ سے پی ایس او کو اس مد میں سالانہ 45 کروڑ روپے ادا کرنا پڑرہے تھے تاہم اب  پی ایس او نے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر وار رسک انشورنش کی ادائیگی بند کر دی ہے۔

وزارت پیٹرولیم کے حکام کے مطابق 9/11 کے بعد امریکہ نے افغانستان میں جنگ شروع کی تو عالمی شپنگ کمپنیوں نے وار رسک انشورنش پریمیم کے بغیر پیٹرولیم مصنوعات کے کارگو پاکستان لانے سے انکار کردیا جس کے باعث پی ایس او کو بھی مجبوراً عالمی کمپنیوں کیساتھ پٹرولیم مصنوعات کے کارگو پر وار رسک انشورنس کا معاہدہ کرنا پڑا۔

پیٹرولیم مصنوعات کے فارمولے کے مطابق واررسک انشورنس پریمیم کی رقم اوگرا پہلے ماہوار اور بعد میں ہر پندرہ روز بعد  پیٹرولیم مصنوعات کے صارفین سے وصول کرنے کی منظوری دیتا تھا۔

گذشتہ 9سالوں کے دوران پٹرولیم مصنوعات کے صارفین نے 5 ارب روپے وار رسک انشورنس کی مد میں ادا کیے۔

ترجمان پی ایس او نے ڈان نیوز کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ جنگی خطرات کے باعث بحری جہاز کی انشورنس کروائی جاتی تھی۔ واررسک انشورنش کے بغیر شپنگ کمپنیاں پاکستان آنے پر تیار نہیں ہوتی تھیں تاہم اب انشورنس معاہدہ ختم ہو گیا ہے جس سے صارفین اور قومی خزانے کو فائدہ ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025