گوادرکے حوالے سے منصوبہ بندی کمیشن کا اہم اجلاس
گوادر: گوادر میں ہونے والے پلاننگ کمیشن کے اجلاس میں تجویز دی گئی ہے کہ اگر نیٹو سپلائی بحال کی جاتی ہے تو اسے گودار پورٹ کے ذریعے مشروط کیا جائے اور تحریری معاہدے میں یہ بات شامل کی جائے۔
گوادر میں پلاننگ کمیشن کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر ندیم الحق کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزراء بھی شریک تھے، اجلاس میں گوادر پورٹ کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گوادر پورٹ کی ازسرنو فزیبیلٹی اسٹیڈی کی جائے تو نان آپریشنل ہونے کے اسباب کا پتہ چلایا جاسکے۔
اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ ہوا کہ گوادر کو بزنس حب بنانے کےلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے،جب کہ گوادر کو آئل سٹی بنانے کیلیے قریبی عرب ممالک سے رابطے کئے جائیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر سمیت دیگر منصوبوں پر اب تک 70 ارب خرچ ہوچکےہیں۔رتوڈیرو،خضدار، گوادر شاہراہ جون 2013 تک مکمل کی جائےگی۔
اجلاس میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ گوادر کا منصوبہ ناکام ہوا تو بلوچستان کی ترقی کا وژن بری طرح متاثر ہوگا۔
جب کہ وزیراعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی جلد گوادر پورٹ سے متعلق جلد ؔصدرسے اہم ملاقات کریں گے۔