این آر او کیس: عدالتی حکم کیخلاف نظرثانی کی اپیل
اسلام آباد: حکومت نے این ار او عملدرآمد کیس میں وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے میں اٹھارہ ستمبر کے عدالتی حکم کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی ہے۔
نظر ثانی کی درخواست ڈپٹی اٹارنی جنرل دل محمد علی زئی کی ظرف سے دائر کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے اٹھارہ ستمبر کے حکم میں سوئس حکام کو خط لکھنے کے لیے جو چار اقدامات تجویز کیے تھے وہ این ار او عملدرآمد کیس کے فیصلے کے پیرا 178 سے مطابقت نہیں رکھتے لہٰذا عملدرآمد بینچ اصل بینچ کے فیصلے کو تبدیل نہیں کر سکتا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ خط سپریم کورٹ نے نہیں بلکہ حکومت نے لکھنا ہے۔ حکومت پیرا 178 پر دلجمعی سے عمل کرنا چاہتی ہے اور اسکے لیے خط کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔ اٹھارہ ستمبر کا عدالتی حکم فیصلے کی غلطی ہے۔
درخواست میں عدالت سے اٹھارہ ستمبر کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ عدالت نے اٹھارہ ستمبر کو اپنے حکم میں سوئس حکام کو خط لکھنے کے لیے چار مراحل بتائے تھے۔
ان مراحل میں وزیراعظم کی طرف سے خط لکھنے کے لیے اختیار کی تفویض، خط کے مسودے کی تیاری، خط بھجوانے کے لیے کسی کی تقرری کے علاوہ سوئس حکام کو اس خط کی وصولی کی رپورٹ پیش کرنا شامل ہے۔