ہائی آکٹین کی قیمت میں کمی
اسلام آباد: وزارت پٹرولیم کے حکم پر پارکو آئل ریفائنری نے ہائی آکٹین کی قیمت چارروپے اکتالیس پیسے فی لیٹر کم کردی ہے۔
وزارت پٹرولیم کے حکام کے مطابق قیمتوں میں کمی کی یہ ہدایت گزشتہ روز کی گئی تھی۔
سیکرٹری پٹرولیم ڈاکٹر وقارمسعود نے اوگرا کے خط پر کارروائی کرتے ہوئے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پارکو طارق رضوی کو فون پر ہدایت جاری کیں کہ پارکو ریفائنری ہائی آکٹین کی خلاف قانون قیمت کی وصولی فوری طور پر بند کرے۔
ہدایات میں مزید کہا گیا کہ ٹرانسپورٹیشن چارجز کا معاملہ وزارت پٹرولیم میں زیرغور ہے اوراکانومک کارڈینیشن کمیٹی (ای سی سی) کی منظوری تک پارکو ایک پیسہ بھی اضافی وصول نہیں کرنے کی مجاز نہیں ہے۔
جس کے بعد پارکو نے ہائی آکٹین کی ایکس ریفائنری قیمت پچیانوے روپے اٹھانوے پیسے فی لیٹر سے کم کرکے اکیانوے روپے ستاون پیسے فی لیٹر کردی۔
واضح رہے کہ پارکو ریفائنری نے یکم اکتوبر سے ہائی آکٹین پر عائد ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن چارجز ختم ہونے کی آڑ میں خلاف قانون ہائی آکٹین کی ایکس ریفائنری قیمت چار روپے اکتالیس پیسے فی لیٹر بڑھا دی تھی۔
اوگرا نے پارکو کے اس غیر قانونی اقدام کا نوٹس لیتے ہوئے اسے ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ہائی آکٹین کی تیس ستمبر کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی لیٹر تک کمی کرے۔
جس کے بعد پارکو نے اوگرا کو لکھے گئے اپنے خط میں موقف اختیار کیا کہ اگر کوئی آئل مارکیٹنگ کمپنی کراچی سے مظفرگڑھ تک ہائی آکٹین لائے تو اسے ترسیلی اخراجات کی مد میں چار روپے اکتالیس پیسے فی لیٹر فریٹ ادا کرنا پڑے گا لہذا یہ پارکو کا حق ہے۔
جبکہ درحقیقت ای سی سی کی منظورشدہ پالیسی کے مطابق پارکو کراچی سے مظفرگڑھ تک خام تیل پائپ لائن کے ذریعے لاتی ہے جس پر ساٹھ پیسے فی لیٹر ٹرانسپورٹیشن چارجز کی مد میں صارفین سے وصول کر کے پارکو کو ادا کیے جاتے ہیں۔
خام تیل سے ہی پارکو ہائی آکٹین تیار کرتی ہے لہذا اس پرپارکو دوبارہ سے ٹرانسپورٹیشن چارجز کے نام پر چار روپے اکتالیس پیسے فی لیٹر صارفین سے وصول کرنے کی مجاز نہیں۔
حکام کے مطابق اوگرا اب یہ غور کررہی ہے کہ صارفین سے ایک ہفتے کے دوران کی گئی اضافی وصولی پارکو ریفائنری سے کیسے صارفین کو واپس منتقل کروائی جائے۔
اوگرا آرڈیننس کے تحت، پارکو کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کے لیے کوئی قواعد موجود نہیں ہیں۔