• KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:48pm
  • LHR: Asr 4:35pm Maghrib 6:21pm
  • ISB: Asr 4:40pm Maghrib 6:28pm
  • KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:48pm
  • LHR: Asr 4:35pm Maghrib 6:21pm
  • ISB: Asr 4:40pm Maghrib 6:28pm

وزارت پیٹرولیم کا حکم، ہائی اوکٹین کی قیمت میں کمی

شائع October 8, 2012

فائل فوٹو

اسلام آباد: وزارت پیٹرولیم کے حکم پر پارکو آئل ریفائنری نے ہائی آکٹین کی قیمت 4 روپے 41 پیسے فی لیٹر کم کردی، ایک ہفتے کے دوران پارکو نے ہائی آکٹین 4روپے 41پیسے فی لیٹر مہنگا فروخت کیا مگر پارکو کے خلاف کارروائی کیلئے اوگرا آرڈیننس کے تحت جرمانہ یا کسی قسم کی کارروائی کیلئے کوئی قانون یا قواعد تک موجود نہیں۔

 وزارت پیٹرولیم کے  حکام کے مطابق پارکو آئل ریفائنری کو ہائی آکٹین کی قیمت 4 روپے 41 پیسے فی لیٹر کم کرنے کی گذشتہ روز ہدایت کی گئی تھی۔

سیکریٹری پٹرولیم ڈاکٹر وقارمسعود نے اوگرا کے خط پر ایکشن لیتے ہوئے ایم ڈی پارکو طارق رضاوی کو فون پر ہدایت جاری کیں کہ پارکو ریفائنری ہائی آکٹین کی خلاف قانون قیمت کی وصولی فوری طور پر بند کرے۔ ٹرانسپورٹیشن چارجز کا معاملہ وزارت پٹرولیم میں زیر غور ہے اور ای سی سی کی منظوری تک پارکو ایک پیسہ بھی اضافی وصول نہیں کرنے کی مجاز نہیں۔

سیکرٹری پیٹرولیم کے حکم پر پارکو نے ہائی آکٹین کی ایکس ریفائنری قیمت 95.98 روپے فی لیٹر سے کم کر کے 91.57 روپے فی لیٹر کردی ہے۔

 پارکوریفائنری  نے  یکم اکتوبر سے ہائی آکٹین پر عائد ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن چارجز ختم ہونے کی آڑ میں خلاف قانون ہائی آکٹین کی ایکس ریفائنری قیمت 4روپے 41 پیسے فی لیٹر بڑھا دی تھی۔

اوگرا  نے مانیٹرنگ کا کردار ادا کرتے ہوئے  پارکو کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف نوٹس لیا اور پارکو کو ہدایت کی وہ فوری طور پر ہائی آکٹین کی 30ستمبر کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی لیٹر تک کمی کرے لیکن پارکو نے اوگرا کے ہدایت پر قیمت کم کرنے سے انکار کردیا۔

پارکو نے اوگرا کو لکھے گئے اپنے خط میں موقف اختیار کیا کہ اگر کوئی آئل مارکیٹنگ کمپنی  کراچی سے مظفرگڑھ تک ہائی آکٹین لائے تو اسے ترسیلی اخراجات کی مد میں 4روپے 41 پیسے فی لیٹر فریٹ ادا کرنا پڑے گا لہٰذا یہ پارکو کا حق ہے جبکہ درحقیقت ای سی سی کی منظورشدہ پالیسی کے مطابق پارکو کراچی سے مظفرگڑھ تک خام تیل پائپ لائن کے ذریعے لاتی ہے جس پر 60 پیسے فی لیٹر ٹرانسپورٹیشن چارجز کی مد میں صارفین سے وصول پارکو کو ادا کیے جاتے ہیں۔

خام تیل سے ہی پارکو ہائی آکٹین تیار کرتی ہے لہذا اس پرپارکو دوبارہ سے ٹرانسپورٹیشن چارجز کے نام پر 4روپے 41پیسے فی لیٹر صارفین سے وصول کرنے کی مجاز نہیں۔پارکو ای سی سی کی منظوری کے بغیر ٹرانسپورٹیشن کے نام پر ایک پیسہ بھی اضافی وصول کرنے کی مجاز نہیں۔

اوگرا حکام کے مطابق اوگرا غور کررہی ہے کہ صارفین سے ایک ہفتے کے دوران کی گئی اضافی وصولی پارکو ریفائنری سے کیسے صارفین کو واپس منتقل کروائی جائے۔

اوگرا آرڈیننس میں اس ضمن میں پارکو کے خلاف کارروائی یا جرمانے سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ڈان نیوز نے پارکو ریفائنری کی جانب سے ہائی آکٹین کی 4 روپے 41 پیسے فی لیٹر اضافی قیمت وصول کرنے اور اوگرا نوٹس کی خبر 5 اکتوبر کو بریک کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025