کابل میں خود کش حملہ، بارہ افراد ہلاک
کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل کے بین الااقوامی ہوائی اڈے جانے والی شاہراہ پر ایک خود کش حملے میں بارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
افغان حکام کے مطابق منگل کی صبح تقریباً چھ بج کر پینتالیس منٹ پر حملہ آور نے اپنی گاڑی ڈسٹرکٹ فیفٹین میں ائیر پورٹ روڈ پر دھماکے سے اڑا دی جس کے نتیجے میں نو غیر ملکی باشندے اور تین مقامی افراد ہلاک جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
سرکاری حکام نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے غیر ملکی باشندے ہوائی اڈے پر کام کرنے والی ایک نجی کمپنی کے ملازمین تھے۔
عسکریت پنسد گروپ 'حزب اسلامی' نےحملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے توہین آمیز فلم کا ردعمل قرار دیا ہے۔
گروپ کے ترجمان زبیر صدیقی نے نا معلوم مقام سے ٹیلی فون پر اے ایف پی کو بتایا کہ خود کش حملہ ایک عورت نے کیا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب نیٹو افغانستان سے اپنی فوجیں نکالنے کے عمل کو تیز کرنے جا رہی ہے، کابل میں گزشتہ دس دنوں میں دو خود کش حملوں نے ملک میں استحکام کے حوالے سے نئے خدشات کو جنم دیا ہے۔
سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کا 'حزب اسلامی' گروہ طالبان کے بعد دوسرا بڑا شدت پسند گروہ سمجھا جاتا ہے۔