• KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am
  • KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am

ترکی،عراقی نائب صدر کسی کےحوالے نہیں کرے گا

شائع September 11, 2012

سابق عراقی نائب صدر، طارق الہاشمی۔ ایف پی تصویر

 استبول:   ترکی نے کہا ہے کہ وہ عراق کی جانب سے حال ہی میں سزائے موت کے اہل قرار دئیے جانے والے سابق عراقی نائب صدر طارق الہاشمی کو کسی کے حوالے نہیں کرے گا۔ 

ترکی کے وزیرِ اعظم طیپ اردگان نے کہا ہے کہ وہ جب تک چاہیں ترکی میں رہ سکتے ہیں۔

" یہ بالکل واضح ہے اور ہم ہاشمی کی اس وقت تک میزبانی کریں گے جب تک وہ چاہیں اور ہم انہیں کسی کے حوالے نہیں کریں گے، " اردگان نے دارلحکومت انقرہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل عراقی عدالت نے سابق نائب صدر کو ان کی غیرموجودگی میں سزائے موت سنائی تھی۔

اے ایف پی کے مطابق سابق عراقی نائب صدر کو جو تاحال مفرور ہیں پر ایک وکیل اور بریگیڈیئر جنرل کے قتل کا الزام تھا۔

ہاشمی نے غائبانہ طور پر تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

ہاشمی کے ساتھ ساتھ انکے مفرور سیکریٹری اور داماد احمد قہطان کو بھی سزائے موت کا حکم دیا گیا ہے۔

عراق کے سینئر ترین سنی رہنما ہاشمی اور ان کے باڈی گارڈز کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز مئی میں ہوا تھا اور ان پر ڈیتھ اسکواڈ چلانے سمیت تقریباً 150 الزامات عائد تھے۔

ان کے خلاف الزامات دسمبر میں اس وقت دائر کیے گئے تھے جب امریکی افواج عراق سے واپس جارہی تھیں جس کے بعد وہ نیم خود مختار علاقے کردستان فرار ہو گئے تھے۔

بعدازاں کردستان نے ان کو حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا اور وہ وہاں سے قطراور پھر سعودی عرب چلے گئے تھے اور اب اپریل سے ترکی میں موجود ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025