• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

امریکہ اسلحہ کی فروخت میں سرفہرست

شائع August 28, 2012

اسلحہ کی عالمی منڈی میں امریکی حصہ اسّی فیصد تک پہنچ چکا ہے۔— فائل فوٹو

واشنگٹن: گزشتہ برس دنیا بھر میں اسلحہ اور دفاعی سازو سامان کی فروخت کے حوالے سے سب سے بڑا ملک امریکہ رہا۔ اس کے بعد روس اور فرانس کا نمبر آتا ہے۔

سن دو ہزار گیارہ میں مختلف ممالک کو اسلحہ اور دفاعی سازو سامان کی فروخت سے امریکہ کو تریسٹھ اعشاریہ تین ارب ڈالر کی آمدنی حاصل ہوئی۔ اس وقت اسلحہ کی عالمی منڈی میں امریکی حصہ اسّی فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

امریکہ کے بعد روس دوسرے نمبر پر ہے۔ اس نے چار اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا۔ فرانس اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے اس نے چار اعشاریہ چار ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا۔

اسلحہ اور دفاعی سازو سامان کی فروخت کے حوالے سے امریکی محققین نے گزشتہ روز ایک رپورٹ میں یہ اعداد و شمار جاری کیے۔

امریکی کانگریس کی ریسرچ سروس کے مطابق امریکی اسلحہ اور دفاعی سازو سامان سے حاصل شدہ آمدنی کے حوالے سے سن دو ہزار گیارہ کے اعداد و شمار نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔

اس سے پہلے صرف ایک سال میں ملک کو اس ضمن میں اتنی زیادہ آمدنی حاصل نہیں ہوئی تھی۔

امریکی اسلحہ کے خریداروں میں سعودی عرب بھی شامل ہے۔ امریکا کا سعودی عرب کے ساتھ اُنتیس اعشاریہ چا ارب ڈالر کا فوجی معاہدہ ہے، جس کے تحت اسے ہتھیار فروخت کیے جاتے ہیں۔

سعودی عرب کو فروخت کیے گئے دفاعی سازو سامان اور اسلحے میں چوراسی ایف پندرہ لڑاکا طیارے اور ایک سو اٹھہتّر ہیلی کاپٹروں کی فروخت بھی شامل ہے۔

عالمی معیشت میں سست روی کے رجحان کے باوجود مجموعی طور پرسن دو ہزار گیارہ میں ہتھیاروں اور دفاعی سازو سامان کی عالمی فروخت تقریباً دوگنا بڑھ کر پچاسی اعشاریہ تین ارب ڈالر تک پہنچی ہے۔

سعودی عرب کے علاوہ امریکی اسلحہ اور دفاعی سازو سامان  کے بڑے خریدار ممالک میں متحدہ عرب امارات، عراق، اومان، ہندوستان اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024