طالبان نے بدرالدین حقانی کی ہلاکت کی تردید کردی
کابل: افغانستان میں طالبان کے ترجمان نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ طاقتور حقانی نیٹ ورک کے خالق کے بیٹے بدرالدین حقانی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئےہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے ہفتے کو خبررساں اداروں کو ای میل کے زریعے آگاہ کیا کہ حقانی زندہ ہیں اور افغانستان میں بہتر صحت کے ساتھ موجود ہیں۔
یہ بیان ایک سینیئر طالبان کمانڈر کے اس بیان کی نفی کرتا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں امریکی ڈرون کے حملے میں حقانی ہلاک ہوگئے ہیں۔
اگر بدرالدین حقانی کی ہلاکت کی اطلاع درست ہے تو یہ اس تنظیم کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے جس کی بنیاد ان کے والد جلال الدین حقانی نے رکھی تھی اورامریکہ اسے افغانستان میں ایک طاقتور دشمن تصور کرتا ہے۔ ان کے بیٹے تنظیم کے روزانہ کے آپریشن کے انچارج تصور کئے جاتے ہیں۔
افغانستان میں امریکی مفادات کو زک پہنچانے ، اغوا کی وارداتوں اور اہم ترین حملوں کا ذمے دار بھی حقانی نیٹ ورک کو ہی ٹھہرایا جاتا ہے۔
اس سے قبل صدر براک اوبامہ حقانی نیٹ ورک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے احکامات پر دستخط کرچکے ہیں۔
تاہم مجاہد نے اپنی ای میل میں کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے حلقوں نے بدرالدین حقانی کے ہلاک ہونے کی خبریں نشر کی ہیں۔ ہم تمام میڈیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ افواہ درست نہیں۔ وہ اپنے ملک میں خیریت سے ہیں اور اپنی ذمے داریاں سنبھالے ہوئے ہیں۔ ان کے قتل کی افواہ دشمن کا پروپیگینڈا ہے۔