• KHI: Zuhr 12:34pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:05pm Asr 4:37pm
  • ISB: Zuhr 12:10pm Asr 4:43pm
  • KHI: Zuhr 12:34pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:05pm Asr 4:37pm
  • ISB: Zuhr 12:10pm Asr 4:43pm

شمالی وزیرستان میں دوسرا ڈرون حملہ، سات ہلاک

شائع August 19, 2012

گزشتہ چوپیس گھنٹوں میں شمالی وزیرستان میں کئے جانے والے دوسرے ڈرون حملے میں سات عسکریت پسند مارے گئے۔ فائل تصویر

میرانشاہ: شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے میں سات عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

پاکستانی انٹیلی جنس افسران کے مطابق امریکی ڈرون سے اتوار کی صبح دو گاڑیوں پر چار میزائل داغے گئے جن میں سات عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

افسران نے یہ بھی بتایا کہ یہ حملہ شمالی وزیرستان کے علاقے مانا میں کیا گیا ، جو حافظ گُل بہادر کا علاقہ کہلاتا ہے اور وہ اکثر افغانستان میں امریکی افواج پر حملے کرتا ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا اس حملے میں اس کے حامیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے یا نہیں۔

شمالی وزیرستان کے ضلع شوال میں یہ چند گھنٹوں میں کیا جانے والا دوسرا میزائل حملہ ہے اور اس علاقے کو طالبان اور القاعدہ سے وابستہ عسکریت پسندوں کا گڑھ کہا جاتا ہے۔

اس سے پہلےشوال کے علاقے شویدر میں ہفتے کے روز ایک کمپاونڈ کو نشانہ بنایا گیا تھا جس چھ دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

پاکستان نے ہفتے کے روز ہونے والے ڈرون حملے پر شدید احتجاج کیا تھا۔

واضح رہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں کیا جانے والا یہ چوتھا اور آئی ایس آئی کے سربراہ، لیفٹننٹ ظہیرالاسلام کے دورہِ واشنگٹن کے بعد یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔

لیفٹننٹ ظہیرالاسلام نے اپنے ہم منصب سی آئی اے کے سربراہ سے ڈرون حملوں پر بھی بات کی تھی۔

بغیر پائلٹ کے بمبار طیاروں کے حملے پاکستان میں عوامی اور حکومتی سطح پر انتہائی غیر مقبول ہیں ۔ پاکستان کا موقف ہے کہ یہ حملے اس کی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف ہیں اور عوام میں امریکہ مخالف جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔ لیکن امریکی افسران کے نزدیک یہ اتنے اہم ہیں کہ ڈرون حملوں کا سلسلہ ترک نہیں کیا جاسکتا ۔

اسی علاقے میں چار جون کو بھی ایک ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں القاعدہ کا سینیئر رہنما ابو یحیٰ اللبی مارا گیا تھا۔

امریکی ڈرون حملوں کے ردِ عمل مین مقامی طالبان اور جنگجو حافظ گُل بہادر نے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے ویکسین مہم پر مکمل پابندی عائد کردی تھی۔ اس اعلان سے تقریباً دو لاکھ چالیس ہزار بچوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہوگئے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Aug 19, 2012 10:58am
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال کے علاقے مانڑہ غربز میں امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام کے مطابق میں امریکی جاسوس طیارے نے دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گاڑیوں میں سوار افراد کا تعلق طالبان کے حافظ گل بہادر گروپ سے تھا جو شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ سے شوال کی جانب جا رہے تھے۔ حکام کے مطابق اسی علاقے میں گزشتہ روز عید کے موقع پر ایک ٹھکانے پ بھی حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں چھ شدت پسند مارے گئے تھے۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/roll... وزیرستان ،خصوصا شمالی وزیرستان ،القاعدہ اور طالبان کا گڑھ اور دہشت گردی کا مرکز سمجھا جاتا ہے کیونکہ دنیا بھر کے دہشت گرد یہاں موجود ہیں۔ “ہر کوئی شمالی وزیرستان میں ہے،وہاں عرب ہیں ،ازبک ہیں ،تاجک ،انڈونیشی ،بنگالی، پنجابی ،افغان ، چیچن اور سفید جہادی ۔ یورپین جہادی” کامران خان ممبر پارلیمنٹ، میران شاہ۔ “تقریبا ۱۰ ہزار غیر ملکی جہادی شمالی وزیرستان میں ہیں”( ڈیلی ڈان) اسامہ بن لادن اور اس کے ساتھی غیرملکی دہشت گرد شمالی وزیرستان پر قبضہ کئے بیٹھے ہیں اور انہوں نے پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کو خطرے مین ڈال دیا ہے۔القاعدہ اور طالبان سمیت دیگر دوسرے گروپوں کی پناہ گاہیں پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔ القائدہ اور طالبان کے وجود میں آنے پہلے پاکستان میں تشدد اور دہشتگردی نام کی کوئی چیز نہ تھی۔ القائدہ نے طالبان کے ساتھ مل کر قتل و غارت گری کا ایک بازار گرم کر دیا، کاروبار کا خاتمہ ہو گیا،مسجدوں،تعلیمی اداروں اور بازاروں میں لوگوں کو اپنی جانوں کے لالے پڑ گئے .پاکستان میں ہونے والے ۸۰ فیصد دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے وزیرستان سے ملتے ہیں۔ ڈرون صرف غیر ملکی و ملکی جہادیوں و دہشت گردوں کو ہی نشانہ بناتے ہیں۔ جب یہ علاقہ ان نام نہاد جہادیوں سے پاک ہو جائے گا تو ڈرون حملے بھی نہ ہونگے۔ ہمیں اپنی سرزمین دہشتگردی کی کارروائیوں کے لئے ہرگز ہرگز استعمال کرنےکی اجازت نہیں دینی ہوگی۔اور ہمیں جہادی عناصر کو ہمیشہ کے لئے نکیل ڈالنی ہو گی اور ان کی بیخ کنی کرنا ہو گی کیونکہ یہ ہمارے بچوں ،عورتوں،بزرگوں اور بے گناہ و معصوم شہریوں کو طالبان و القائدہ کے ہاتھوں بچانے اور محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہے

کارٹون

کارٹون : 6 اپریل 2025
کارٹون : 5 اپریل 2025