خیبر پختونخوا میں ڈرون حملہ، چھ ہلاک
پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے ٹل میں ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رکن شامل ہیں۔
ڈرون نے تین میزائل فائر کیے جس کا ہدف ٹندھارو گاؤں مین واقع ٹل بازار کا ایک مدرسہ تھا۔
ٹل پولیس افسر شیر زمان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ واقعے میں مجموعی طور پر چھ افراد ہلاک ہوئے جن میں کلیم اللہ، عبدالرحمان، مفتی حمیداللہ، عبداللہ، گل مرجان اور احمد جان شامل ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ احمد جان حقانی نیٹ ورک کے اہم رہنما تھے۔
ادھر ذرائع نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ احمد جان حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کے مشیر تھے۔
ادھر پاکستانی انٹیلیجنس ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ دو روز قبل مدرسے کے قریب سراج الدین حقانی کو دیکھا گیا تھا۔
طالبان ذرائع نے جان کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے تاہم حقانی نیٹ ورک سے اس سلسلے میں تصدیق نہیں ہوسکی۔
دوسری جانب مدرسے کے منتظم مولوی عثمان کا کہنا ہے کہ حملے میں چار افغان باشندے جبکہ ایک پاکستانی شہری ہلاک ہوا۔
مدرسے میں تقریباً 200 کے قریب طالب علم پڑھتے ہیں جن میں 70 سے 80 رات کو یہیں سوتے ہیں۔ مدرسے میں دس ٹیچرز ہیں۔
مدرسہ 1980 میں تعمیر کیا گیا تاہم 1990 کے بعد سے اس کو باقاعدہ مینج کیا جارہا ہے۔
نعمت اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مدرسے کا حقانی نیٹ ورک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خیال رہے کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب پاکستان کے قبائلی اور نیم قبائلی علاقوں سے باہر ڈرون حملہ ہوا۔ اس سے پہلے ایسا ہی ایک حملہ 2008، نومبر بنوں کے علاقے میں ہوا تھا۔دفتر خارجہ کا ردعمل پاکستان کے دفتر خارجہ نے آج ہونے والے ڈرون حملے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے امریکا سے ایسے حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا 'ڈرون حملے پاک-امریکا تعلقات کے لیے بہتر نہیں،یہ خطے میں امن قیام کرنے کی کوششوں کے لیے دھچکا ہیں'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈرون حملوں سے بے گناہ شہریوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور وزیراعظم نےامریکی صدر سے ملاقات میںبھی حملے بند کرنے کا معاملہ اٹھایا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور اور قومی سلامتی سر تاج عزیز نے سینیٹ کی خارجہ امور سے متعلق قائمہ کمیٹی کو بتایا تھا کہ امریکا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مستقبل میں طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کے دوران قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے نہیں کیے جائیں گے۔
تبصرے (3) بند ہیں