شاہ رخ اور گورے رنگ کا تنازعہ
ہندوستان میں کئی سالوں سے رنگ گورا کرنے والی مصنوعات کے خلاف ایک مہم جاری ہے، جسے کچھ عرصہ پہلے تک زیادہ اہمیت نہیں مل سکی۔
تاہم گزشتہ روز رنگ گورا کرنے والی کریموں کے 'نامناسب' اشتہاروں کے خلاف بائیس ہزار دستخطوں پر مشتمل ایک پٹیشن کریم تیار کرنے والے ادارے اور اس کے برانڈ سفیر شاہ رخ خان کو بھجوائے جانے کے بعد اس مہم کو زبردست تقویت حاصل ہوگئی ہے۔
دو ہزار سات میں چنئی کی ایک این جی او کی جانب سے شروع ہونے والی اس مہم کو رواں سال نندیتا داس جیسی معروف اداکارہ سے ملنی والی حمایت کے بعد مزید شعور اجاگر ہوا۔
سماجی میڈیا نے بھی 'گہرا رنگ خوبصورتی ہے' کا پیغام پھیلانے میں اپنا کردار ادا کیا۔
حال ہی میں شاہ رخ نے ایک اشتہار میں نوجوانوں کو ایک رنگ گورا کرنے کی کریم استعمال کر کے اپنا اعتماد بڑھانے کا پیغام دیا تھا، جس کے بعد سے ہی یہ مہم مزید پھیل چکی ہے۔
ماضی میں اپنے گہرے رنگ کی وجہ سے تعصب کا شکار بننے والی نندیتا کسی ایک فرد کو اس مسئلہ کا ذمہ دار نہیں ٹھہراتیں، لیکن باقی لوگوں نے اس معاملے پر زیادہ کھل کر اظہار کرنے کو ترجیح دی ۔
اطلاعات کے مطابق، شاہ رخ خان اس پورے معاملے سے مکمل طور پر آگاہ ہیں لیکن مہم چلانے والوں اور اداکارہ تنیستھا چیٹرجی کی ان سے رابطہ کی تمام کوششیں ناکام رہی ہیں۔
کنگ خان کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ اس پٹیشن کی کاپی ملنے کے منتظر بولی وڈ اداکار اس معاملے پر برانڈ مالکان سے گفتگو کے لیے تیار ہیں۔
ذرائع کے مطابق، 'شاہ رخ اس حوالے سے از خود حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے کیونکہ وہ تو محض برانڈ سفیر ہیں'۔
لیکن وہ یقینی طور پرآئندہ اس برانڈ کی نمائندگی سے انکار کرنے کا تو اختیار ضرور رکھتے ہیں۔ یا نہیں؟