دہلی عدالت نے رام – لیلا کی نمائش روک دی
دہلی کی ایک عدالت نے بولی وڈ فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی کو اپنی نئی فلم 'رام- لیلا' کی نمائش سے روک دیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج نے اپنے عبوری حکم میں بھنسالی اور ایروس پروموٹرز کو آئندہ احکامات تک فلم ریلیز کرنے سے منع کیا۔
رام – لیلا کے خلاف عدالت میں دائر درخواستوں میں الزام لگایا گیا تھا کہ فلم میں سیکس، تشدد اور فحاشی سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے۔
رنویر سنگھ اور دیپیکا پڈوکون کی یہ فلم پندرہ نومبر کو سینما گھروں میں پیش کی جانی تھی۔
اس سے پہلے عدالت نے 'رام – لیلا' پر پابندی لگانے سے انکار کرتے ہوئے فلم کے خلاف درخواست دائر کرنے والی ایک این جی او پر پچاس ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
لیکن اس مرتبہ عدالت نے فلم کے خلاف چھ درخواستیں سماعت کے لیے منظور کیں۔
ان میں سے ایک درخواست گزار پربھو سماج دھارمک رام لیلا کمیٹی بھی ہے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ لفظ 'رام – لیلا' لارڈ رام سے منسلک ہے اور لوگ فلم دیکھتے ہوئے امید کریں گے کہ اس کی کہانی لارڈ رام سے متعلق ہوگی۔
کمیٹی کے مطابق فلم میں موجود فحاشی، سیکس اور تشدد کی وجہ سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔
کمیٹی کی جانب سے عدالت میں دائر پٹیشن میں فلم کا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے کیونکہ کمیٹی کے خیال میں فلم کا نام گمراہ کن ہے۔