• KHI: Fajr 5:09am Sunrise 6:26am
  • LHR: Fajr 4:32am Sunrise 5:54am
  • ISB: Fajr 4:34am Sunrise 5:58am
  • KHI: Fajr 5:09am Sunrise 6:26am
  • LHR: Fajr 4:32am Sunrise 5:54am
  • ISB: Fajr 4:34am Sunrise 5:58am

یورپی سیٹلائٹ اتوار کو زمین سے ٹکرائے گا

شائع November 10, 2013

یورپی خلائی ایجنسی کا جی او سی ای سیٹلائٹ، جسے دوہزار نو میں مدار میں بھیجا گیا تھا۔ تصویر بشکریہ یورپی خلائی ایجنسی ( ای ایس اے)
یورپی خلائی ایجنسی کا جی او سی ای سیٹلائٹ، جسے دوہزار نو میں مدار میں بھیجا گیا تھا۔ تصویر بشکریہ یورپی خلائی ایجنسی ( ای ایس اے)

یورپ کی جانب سے خلا میں بھیجا جانے والے گریویٹی اسٹیٹ اینڈ اسٹیڈی اسٹیٹ اوشن سرکولیشن ایکسپلورر یا جی او سی ہر لمحے کے ساتھ زمین سے قریب ہوتا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اکیس اکتوبر کو اس سیٹلائٹ کو مدار میں قائم رکھنے والا ایندھن ختم ہوگیا تھا اور یورپی خلائی ایجنسی کے مطابق وہ زمین سے ٹکراسکتا ہے۔

فاکس نیوز نے کہا ہے کہ یہ سیٹلائٹ اگلے چند گھنٹوں میں زمین کی جانب گرے گا لیکن اٹلی کے ماہرین نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ کا بہت سارا حصہ فضا میں داخل ہوتے ہیں ہوا کی رگڑ سے جل کر ختم ہوجائے گا اور زمین پر اس کا ملبہ گرنے سے بہت معمولی خطرہ ہے۔

اٹلی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیٹلائٹ یا تو اتوار کی رات کو گرسکتا ہے یا پیر کی صبح کو زمین سے ٹکرائے گا۔

اس سیٹلائٹ کا وزن دوسو کلوگرام ہے اور یہ گاڑی کے ایک انجن جتنا بڑا ہے زمین پر گرتےدوران یہ کئی حصوں میں ٹوٹ جائے گا لیکن یہ اب تک نہیں کہا جاسکتا کہ سیٹلائٹ کہاں گرے گا۔

زمین کے نچلے مدار میں گردش کرنے والا یہ تحقیقی سیٹلائٹ دوہزارنو میں خلا کے حوالے کیا گیا تھا اور اس کا کام سمندری سطح اور گریویٹی ( زمین کی کشش) کا جائزہ لینا تھا۔

ماہرین کےمطابق زمین سے جب اسی کلومیٹر کے فاصلے پر رہ جائے گا تو یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگے گا۔

بعض ماہرین کا خیال ہے کہ شاید یہ سمندر یا ملک آسٹریلیا کے کسی غیر آباد علاقے میں بھی گرسکتا ہے۔ یورپی ماہرین کے علاوہ یورپ کےدیگر علاقوں کے سائنسدانوں نے بھی اس پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 مارچ 2025
کارٹون : 28 مارچ 2025