ہم دباؤ برداشت نہیں کرپاتے، مصباح
ابو ظہبی: جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈویلیئرز نے سری لنکا کے خلاف شکست کے بعد پاکستان سے ایک روزہ سیریز جیتنے پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا ہے جبکہ پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ہدف کے تعاقب میں متعدد بار ناکامی پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔
جنوبی افریقہ کو سیریز کے چوتھے ون ڈے میں کامیابی کے بعد ناقابل تسخیر تین-ایک کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔
سری لنکا سے چار-ایک سے سیریز ہارنے کے بعد جنوبی افریقی کپتان اپنی ٹیم کی کارکردگی سے انتہائی خوش ہیں۔
'مجھے ٹیم کے ہر رکن پر فخر ہے۔ گھر سے دور سیریز جیتنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا خاص کر پاکستانی جیسی ورلڈ کلاس ٹیم کے خلاف۔'
میچ کے آغاز پر اوپنڑ کنٹن ڈی کوک نے پروٹیز کو شاندار آغاز فراہم کرتے ہوئے اپنی پہلی سنچری اسکور کی جبکہ ڈیل اسٹین نے بھی شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کے پانچ بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جس کا ایک وقت پر اسکور 228-5 تھا اور بظاہر میچ اس کے ہاتھ میں نظر آرہا تھا۔
ڈیویلئرز نے کہا 'میرے خیال میں ہماری کاکردگی شاندار تھی، یہ ہمارے لیے کرو یا مرو والی صورت حال تھی۔ ہم آگے کے بارے میں سوچ کر تھوڑا پریشان تھے تاہم لڑکوں نے انتہائی شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کیا۔'
'ہم ابھی بھی ایک عظیم ٹیم نہیں بنے ہیں تاہم گھر سے دور سیزیز جیتنا درست سمت میں ایک چھوٹے قدم کی مانند ہے۔'
اس موقع پر اسٹار فاسٹ باؤلر ڈیل اسٹین کی تعریف کرتے ہوئے ڈیویلئیرز نے کہا 'ڈیل ہمارے لیے میچ پر اثر انداز ہوجانے والا کھلاڑی ہے۔ میں نے انہیں تب باؤلنگ دیتا تھا جب مجھے محسوس ہورہا تھا کہ ہم پاکستانی بیٹنگ میں خلا پیدا کرسکتے ہیں۔ مجھے کبھی ایسا نہیں لگا کہ میچ ہمارے ہاتھ سے نکل رہا ہے، تاہم مجھے محسوس ہورہا تھا کہ ہمیں صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔'
خیال رہے کہ اسٹین نے اننگ کے 47ویں اوور میں میچ پوری طرح سے جنوبی افریقہ کی طرف اس وقت پلٹ دیا جب انہوں نے اوور کے دوران تین پاکستانی بلے باز (عمر اکمل، مصباح الحق اور سعید اجمل) کو آؤٹ کردیا تاہم انہوں نے ڈی کوک کی اننگ کی بھی تعریف کی۔
دوسری جانب پاکستانی کپتان نے شکست کی وجہ کھلاڑی کے اعصابی طور سے مضبوط نہ ہونے کو قرار دیا۔
'ہمیں اعصابی طور پر مضبوط اور (کریز پر) پرسکون ہونا پڑے گا کیوں کہ اس طرح کے میچوں میں ایک اوور بھی نتیجے کو تبدیل کرسکتا اور یہاں ایسا ہی ہوا۔'
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پہلے میچ میں ایک رن سے شکست سیریز کا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔
'ٹرننگ پوائنٹ پہلا میچ تھا، اگر ہم وہ میچ جیتے ہوتے تو سیریز کا نتیجہ کچھ اور ہوتا۔'
پاکستان اس میچ میں ایک موقع پر پوری طرح کنٹرول میں تھا تاہم بلے بازوں کی انتہائی ناقص کارکردگی کی وجہ سے گرین شرٹس یہ میچ ایک رن سے ہار گیا۔
'سب سے زیادہ مایوس کن بات یہ ہے کہ ہم کسی بھی صورت حال میں بھی دباؤ کو برداشت نہیں کر پاتے۔'
سیریز کا آخری ایک روزہ میچ پیر کو شارجہ میں کھیلا جائے گا جبکہ دو ٹی ٹوئنٹی میچ 13 اور 15 نومبر کو ہوں گے۔