جوہری پروگرام : ایران سے تاحال معاہدہ نہیں ہوا، امریکا

جنیوا: امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ابھی تک ایران کے جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ نہیں طے پایا ہے۔
کیری مذاکرات میں شامل ہونے کے لیئے مشرق وسطی کا دورہ مختصر کر کے جنیوا پہنچے ہیں جہاں ایران اور چھ بڑی طاقتوں کے نمائندے جوہری تنازعے پر ممکنہ ڈیل کی تفصیل پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔
کیری نے جمعہ کے روز جنیوا پہنچنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اس مرحلے تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا کچھ بہت اہم معملات ابھی تک غیر حل شدہ ہیں انہوں نے مذید کہا کہ عالمی طاقتیں معاہدے تک پہنچنے کے لیئے سخت محنت کر رہی ہیں۔
گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جنیوا میں اس مرحلے میں معاہدے پر محدود امید کا اظہار کیا تھا انہوں نے اپنی فیس بک کے صفحے پر کہا تھا کہ مذاکرات پیچدہ ہوں گے۔
دو روزہ مذاکرات جمعرات کو شروع ہوئے تھے اور انھیں جمعہ کو ختم ہونا تھا لیکن نظر یہ آ رہا ہے کہ شاید یہ ہفتے تک بڑھ جائیں۔
اگر عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ کسی معاہدے پر پہنچ جاتیں ہیں تو یہ ایران اور امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین کے درمیان ایک دہاہی کے بعد مذاکرات میں ایک پیش رفت ہو گی.
عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ ایران اپنے سب سے زیادہ حساس یورینیم کی افزودگی کی کوششوں کو معطل کر دے اور مستقبل میں اس کے ذخیرے اور اس کے مواد پیدا کرنے کی صلاحیت کو کم کر دے۔
ایران کی خواہش ہے کہ اس پر پابندیوں میں نرمی کر دی جائے کیونکہ گزشتہ دو سالوں میں اس کے تیل کی پیداوار گھٹ کر ساٹھ فیصد تک رہ گئی ہے اور اس کی کرنسی کم ہو کر تقریبا آدھی ہو چکی ہے