وفاقی کابینہ کا طالبان سے مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلے پر عمل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے طالبان سے مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیر کو وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو اپنے مفاد میں فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے، امن مذاکرات کو آگے بڑھایا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں سے مذاکراتی عمل اور امن کے لیے حکومتی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا تاہم امن عمل کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ افسوسناک ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری رہنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے اور پائیدار امن کے لیے پاکستان کے نقطہ نظر کو سمجھا ہی نہیں گیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ کل جماعتی کانفرنس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پوری سیاسی اور عسکری قیادت عوام، میڈیا اور سول سوسائٹی سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات کے ذریعے دہشت گردی کے مسئلے کا حل چاہتی ہے، پوری بین الاقوامی برادری بھی خون ریزی کا خاتمہ چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم صورتحال کی سنگینی سے آگاہ ہیں، ہمیں اپنی سٹرٹیجی اور مفاد میں مسئلے کو حل کرنے دیا جائے۔
نواز شریف نے کہا کہ برف پگھل رہی تھی اور دونوں طرف سے رابطے ہو رہے تھے ان حالات میں ڈرون حملے سے مذاکرات اور امن کیلئے حکومتی کوششوں کو نقصان پہنچا تاہم انہوں نے کہا کہ ہم ڈائیلاگ اور امن کوششوں کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا جاسکتا تو نقصان بھی نہ پہنچایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی سے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا اور ڈرون حملے افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے مسئلے کا حل پائیدار بنیادوں پر حل چاہتا ہے۔
کابینہ نے حکومتی موقف کا اعادہ کیا کہ ڈرون حملے کسی بھی صورت قابل قبول نہیں اور یہ حملے پاکستان کی سالمیت اور داخلی خودمختاری کے خلاف ہیں۔
کابینہ نے کہا کہ ڈرون حملوں کے خاتمہ کیلئے ہر ممکن کوشش کو بروئے کار لایا جائے گا۔ کابینہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری پاکستان کے عوام کے مسمم ارادے اور بے مثال قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پابند ہے کہ وہ ان اقدامات کی حمایت کرے اور قیام امن کیلئے ہر ممکن ساتھ فراہم کرے۔
کابینہ نے کہا کہ حکومت کسی اندرونی اور بیرونی قوت کو امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ ڈرون حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سیاسی قیادت سے رابطہ اور مشاورت کا عمل مکمل کریں اور قومی اسمبلی کے جاری اجلاس کے دوران مستقبل کی حکمت عملی مرتب کریں اور وزیراعظم کو رپورٹ دیں۔