• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

لیبیا میں تقریباً چھ ارب روپوں کی ڈکیتی

شائع October 29, 2013

لیبیا میں پاکستانی روپوں کے حساب سے تقریبا پونے چھ ارب روپے لوٹ لئے گئے ہیں۔ فائل تصویر
لیبیا میں پاکستانی روپوں کے حساب سے تقریبا پونے چھ ارب روپے لوٹ لئے گئے ہیں۔ فائل تصویر۔۔۔۔

مسلح افراد نے لیبیا کے شہر سرت میں سینٹرل بینک کی ایک وین پر دھاوا بول دیا ۔ اس بڑی وین میں مختلف ممالک کی کرنسیاں تھیں ۔

لانا نیوز ایجنسی نے پیر کے روز بتایا کہ ' بھاری اسلحے سے لیس' دس مسلح افراد نے لیبیا کے مرکزی بینک کی سرت برانچ کو رقم فراہم کرنے والی وین کو لوٹ لیا اور اس کے بعد وہ شہر سے باہر نکل کر دارالحکومت کی جانب فرار ہوگئے۔

بینک کی مقامی شاخ کے ذریعے نے بتایا کہ مسلح افراد نے 53 ملین ( پانچ کروڑ تیس لاکھ) لیبیائی دینار لوٹے جن کی قدر چار کروڑ بیس لاکھ امریکی ڈالر کے بقدر تھی جبکہ مزید کرنسیوں میں ایک کروڑ بیس لاکھ ڈالر تھے۔

اس رقم کی پاکستانی روپوں میں کل مالیت تقریباً پانچ ارب 75 کروڑ بنتی ہے۔

شہر سے سرت ایئرپورٹ پر جاتے ہوئے اس وین کو روک کر لوٹا گیا۔ اور یہ واقعہ تریپولی سے 500 کلومیٹر دور پیش آیا۔ لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس واقعے میں کوئی زخمی ہوا یا نہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق وین کی سیکیورٹی پر صرف ایک گاڑی معمور تھی اور گارڈز کے مطابق وہ دس مسلح افراد کا مقابلہ نہیں کرسکے۔

خبر رساں ایجنسی لانا کے مطابق ڈکیتی میں استعمال ہونے والی گاڑی کی شناخت ہوگئی ہے اور پولیس ملزمان کو تلاش کررہی ہے۔

واضح رہےکہ شاید یہ لیبیا کی تاریخ میں سب سے بڑی بینک ڈکیتی ہوسکتی ہے۔ اس سے قبل جولائی میں سرت میں ہی دو بینک ڈکیتیاں کی گئی تھیں۔

سال 2011 کے اوائل میں بغاوت کے بعد قذافی نے جیلوں سے ہزاروں مجرموں کو رہا کردیا تھا۔ اس کے بعد ملک میں مجرموں کے طاقتور اور منظم گروہ بن گئے تھے جبکہ ہتھیاروں کی لوٹ مار کے بھی واقعات ہوئے تھے۔

سرت سابق صدر معمر قذافی کا شہر ہے جہاں ان کو گرفتار کرکے قتل کیا گیا تھا ۔ اس سے قبل لیبیا میں ہی وزیرِ اعظم علی زیدان کو اغوا کیا گیا تھا اور کئی گھنٹوں بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لیبیا میں  مسلح افراد اور گروہوں کا کس قدر اثر موجود ہے۔

خبر بشکریہ الجزیرہ نیوز

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025