پی سی بی چیئرمین معطل، دو گھنٹے بعد بحال
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں تبدیلی کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے عبوری چیئرمین نجم سیٹھی کو معطل کرنے کے دو گھنٹے بعد دوبارہ بحال کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 18 اکتوبر تک پی سی بی چیئرمین کے انتخابات نہ کرانے پر پی سی بی کی نگران کمیٹی کو معطل اور اس کے سربراہ نجم سیٹھی کو کام کرنے سے روک دیا تھا، اس کے ساتھ ساتھ پانچ رکنی کمیٹی کے ارکان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کر لیا تھا۔
یہ پانچ مہینوں میں دوسرا موقع تھا جب کرکٹ بورڈ کے سربراہ کو عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔ تاہم اس فیصلے کے دو گھنٹے بعد ہی پی سی بی نے قانونی ماہرین نے اسی عدالت میں اپیل دائر کی جس نے نجم سیٹھی کو چار نومبر تک حکم امتناع جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے عدلیہ کے فیصلے کے خلاف پی سی بی کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کی جس کے تحت پی سی بی کے نگراں چیئرمین کو روزانہ کی بنیادوں پر کام کرنے کی اجازت دیتے ہوئے نئے چیئرمین کے انتخاب کے لیے 18 اکتوبر تک انتخابات کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
عدالت نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو کام کرنے سے روکتے ہوئے سیکریٹری پی سی بی کو پاکستان کرکٹ کی گورننگ باڈی کا عبوری چیئرمین بنا دیا ہے۔
عدلیہ نے ایڈہاک کمیٹی کو بھی معطل کرتے ہوئے پی سی بی چیئرمین کے الیکشن کے لیے ایک کمیشن تشکیل دے دیا ہے جس کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ منیر اے شیخ کریں گے۔
تاہم پی سی بی کے قانونی مشیر نفضل رضوی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے فوراً بعد دو ججز پر مشتمل اپیل بینچ نے آئندہ پیر تک حکم امتناع جاری کردیا جہاں عدلیہ ایک بار پھر اپنے فیصلے کا جائزہ لے گی۔
اس حوالے سے سیٹھی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ توئٹر پو پیغام میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایک رکنی بینچ کے حکم کے خلاف حکم امتناع جاری کر دیا ہے، میں اب بھی چیئرمین پی سی بی ہوں'۔
اس تمام ڈرامے کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب کھیل کی عالمی گورننگ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کرکٹ میں سیاسی مداخلت ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں سال اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی سی بی کے سابق چیئرمین ذکا اشرف کے الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں اس عہدے سے ہٹا دیا تھا اور اس کے بعد جون میں نجم سیٹھی کو اس عہدے پر تعینات کر دیا گیا تھا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے سینئر صحافی نجم سیٹھی کو پی سی بی کا عبوری چیئرمین بنا دیا تھا جو پی سی بی آئین کی خلاف ورزی تھی کیونکہ بورڈ کے آئین کے تحت عبوری چیئرمین کے انتخاب کا اختیار پی سی بی گورننگ بورڈ کے ارکان کے پاس ہے۔
پی سی بی آئین کے تحت نگراں چیئرمین کے اختیارات انتہائی محدود ہیں۔
تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیٹھی کے اختیارات محدود کرتے ہوئے انہیں عبوری کے بجائے نگراں چیئرمین کی حیثیت سے کام کرنے کا حکم دیا تھا۔
توہین عدالت کی ایک درخواست احمد نواز خان کی جانب سے نجم سیٹھی کے خلاف دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت نے چار جولائی کو انہیں 90 دن کے اندر پی سی بی چیئرمین کے الیکشن کرانے کی ہدایت کی تھی لیکن سیٹھی نے توہین عدالت کرتے ہوئے اس فیصلے پر تاحال کوئی عمل نہیں کیا۔
تبصرے (4) بند ہیں