'صرف ٹیلنٹ کافی نہیں'
دبئی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے متحدہ عرب امارات میں جاری جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں شکست کے بعد اپنی ٹیم سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیلنٹ ہونے کے باوجود کارکردگی کو مزید نکھارنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں ایک اننگ اور 92 رنز کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی تھی جس کے بعد سیریز ایک ایک سے برابر ہوگئی۔
اس کے ساتھ ساتھ پہلے ٹیسٹ میں سات وکٹوں سے فتح کے بعد پاکستان نے پروٹیز کے خلاف سیزیز جیتنے کا ایک نادر موقع گنوا دیا۔
گزشتہ ماہ پاکستان کو نضبتاً کمزور سمجھے جانے والی ٹیم زمبابوے کے خلاف شرمناک شکست کا سامنا کڑنا پڑا تھا۔
مصباح کا کہنا تھا 'میرے خیال میں کارکردگی میں غیر مستقل مزاجی کی وجہ یہ ہے کہ ہم ٹیلنٹ پر انحصار کرتے ہیں لیکن ٹیلنٹ صرف آپ کی ایک یا دو مرتبہ مدد کرسکتا ہے تاہم کارکردگی میں تسلسل لانے کے لیے سخت محنت، عزم اور مضبت رویے کی ضرورت ہوتی ہے۔'
'ہمیں یہ ماننا پڑے گا کہ ایک یا دو اچھی پرفارمنس کے بعد ہم ریلیکس ہوجاتے ہیں۔'
پاکستان کا ٹاپ آرڈر میچ کی دونوں اننگز کے دوران بری طرح ناکام رہا جبکہ پہلے ٹیسٹ میچ میں سنچری اسکور کرنے والے خرم منظور دونوں بلے بازی کے دونوں موقعوں پر صفر پر پویلین لوٹ گئے جس سے پاکستانی بیٹسمین کی غیر مستقل مزاجی کا اندازہ ہوتا ہے۔
مصباح نے کہا 'ہمیں اپنے اعصاب کو مضبوط کرتے ہوئے سخت محنت کرنا ہوگی۔ ہر اننگ ایک الگ اننگ ہوتی ہے، اگر آپ نے ایک اننگ کے دوران 200 رنز اسکور کیے ہیں تو ٹیم دیگر اننگز میں بھی آپ سے ایسی ہی کارکردگی کی امید کرتی ہے۔ ایک سنچری کی بدولت آپ ٹیم میں مستقل جگہ حاصل نہیں کرسکتے۔'
اس موقع پر پاکستانی کپتان نے پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
39 سالہ مصباح نے کہا کہ میں اس بات کو کافی عرصے سے دہرا رہا ہوں کہ ہم جب تک اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ کو بہتر نہیں بناتے، ہمارے پاس اعصابی طور پر بہتر کھلاڑی پیدا نہیں ہوں گے۔
اس موقع پر انہوں نے دبئی ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں سنچری اسکور کرنے والے اسد سفیق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا پرفارم کرنا ٹیم کے لیے بہت اچھا ہے۔
'آنے والے سالوں میں میں اور یونس نہیں ہوں گے۔ اسد ایسے کھلاڑی ہیں جن پر انحصار کیا جاسکتا ہے اور وہ پاکستان کے لیے لمبے عرصے تک کھیل سکتے ہیں۔'