کشمیر: ہندوستانی فوجی افسر کی ہلاکت کا دعویٰ

سری نگر: ہندوستان نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کو کشمیر کی سرحد پر پاکستانی حصے سے کی جانے والی فائرنگ سے کم از کم ایک ہندوستانی فوجی افسر ہلاک ہو گیا۔
ہندوستانی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ افسر رات بارہ بجے کے فوراً بعد لائن آف کنٹرول کے شمالی حصے کی جانب واقع فوجی چوکی پر ہلاک ہوا۔
سری نگر میں ترجمان ناریش وگ نے کہا کہ ہندوستان نے جوابی فائرنگ کرنے کے بجائے ہاٹ لائن پر پاکستانی فوج سے احتجاج کیا ہے۔
وگ نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ سیز فائر کی خلاف ورزی ہے، اڑی سیکٹر میں رات بارہ بجکر 15 منٹ پر پاکستانی فوجیوں نے ہندوستانی چوکی پر فائرنگ کی جس سے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر ہلاک ہو گیا۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب چند گھنٹوں قبل دونوں ملکوں کی افواج کے سینئر افسران نے خطے میں موجود تناؤ کو کم کرنے کے لیے اتوار کو فون پر گفتگو کی تھی۔
یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک دونوں ملکوں کے درمیان کشمیر کی متنازع سرحد پر متعدد بار فائرنگ کا تبادلہ ہو چکا ہے جہاں دونوں ہی جانب سے ایک دوسرے پر 2003 میں ہونے والے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ایک ماہ کے دوران سرحدی چوکیوں پر 50 بار بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔
اس کے ردعمل میں پاکستان نے ہندوستان پر گزشتہ بدھ ایک رینجرز اہلکار اور دو شہریوں کی ہلاکت اور 26 شہریوں کو زخمی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
سن 2003 کے بعد کنٹرول لائن نامی سرحد پر دونوں فریقین کی جانب سے وقتاً فوقتاً متعدد بار فائرنگ کی گئی لیکن حالیہ کچھ عرصے میں ان واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ہندوستانی ہم منصب منموہن سنگھ نے گزشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی میں بھی اس حوالے سے گفتگو کی اور دونوں رہنماؤں نے مذاکرات سے تمام مسائل حل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔