پاکستان نے 30 ہندوستانی ماہی گیر رہا کردیئے
کراچی: پاکستان کی میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ( ایم ایس اے) نے تیس ہندوستانی ماہی گیر رہا کردیئے ہیں۔ لیکن اس سے قبل چالیس ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا ہے جو پاکستانی پانیوں میں بھٹک رہے تھے۔ یہ بات آفیشلز نے خبررساں ایجنسی اے ایف پی سے کہی ہے۔
اس سے قبل جمعرات کی صبح پاکستانی میری ٹائم ایجنسی سیکیورٹی ایجنسی نے کم از کم چالس ہندوستانی مچھیروں کو گرفتار کیا تھا۔
ایم ایس اے آفیشلز کے مطابق یہ مچھیرے پاکستانی آبی حدود میں بہت اندر تک آگئے تھے۔
اس سے تقریباً ایک ماہ قبل پاکستان نے اسی وجوہ کی بنا پر 58 ہندوستانی ماہی گیروں کو گرفتار کیا تھا لیکن اس سے بھی دو ماہ قبل پاکستان کی مختلف جیلوں سے 300 ہندوستان ماہی گیروں کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا گیا تھا۔
' وہ غیرقانونی طور پر پاکستانی حدود میں 30 سے 35 ناٹیکل میل تک گھس آئے تھے اور اس لئے ہم نے انہیں گرفتار کرلیا،' کمانڈر محمد فاروق نے کہا۔
' انسانی حقوق کی بنیاد پر ہم نے تیس عمر رسیدہ مچھیروں کو رہا کیا ہے کیونکہ بچوں اور بوڑھے ماہی گیروں کو گرفتار کرنا ہماری پالیسی نہیں۔' اس کے بعد ماہی گیروں کو دیگر قانونی کارروائیوں کیلئے پولیس کے حوالے کردیا جاتا ہے جہاں انہیں مہینوں اور برسوں قید میں گزارنا پڑتے ہیں۔
دونوں ممالک آئے دن ایک دوسرے کے ماہی گیروں کو گرفتار کرتے رہتے ہیں، کیونکہ بحیرہ عرب میں پاکستان اور ہندوستان کی آبی سرحدوں کی باقاعدہ حد بندی اور وضاحت نہیں کی گئی ہے اور اکثر کشتیوں پر ایسا کوئی انتظام یا ٹیکنالوجی موجود نہیں جو انہیں درست لوکیشن بتاسکے۔
پاکستان اور ہندوستان کے بنتے بگڑتے تعلقات اور ماہی گیروں کے تبادلوں کا مناسب طریقہ کار نہ ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک میں گرفتار ہونے والے ماہی گیروں کو عموماً اپنی سزا کی مدت سے بھی کہیں ذیادہ وقت جیلوں میں گزارنا پڑتا ہے۔
اس سال اگست کے آخر میں 337 ہندوستانی مچھیرے اور سات بچے پاکستانی آبی حدود میں آجانے کے بعد گرفتار کرلئے گئے تھے لیکن اب انہیں رہا کردیا گیا ہے۔