'عدالت نے ہاتھ باندھ رکھے ہیں، کام کیسے کروں'

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے عبوری چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ کرکٹ کی بہتری کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتا ہوں لیکن عدالتی احکامات کی وجہ سے اختیارات محدود ہیں اور میرے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔
باغ جناح میں پانچویں ریجنل انٹر ڈسٹرکٹ ویمن انڈر 19 کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرکٹ کی مختلف ایسوسی ایشنز نے عدالتوں میں کیس کئے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے پی سی بی کے انتخابات کے لئے الیکٹرول کالج مکمل نہیں ہورہا، ہم نے الیکٹرول کالج کے بارے میں عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے۔
سیٹھی نے کہا کہ وہ پی سی بی میں عدالت اور وزیر اعظم کے احکامات کے مطابق الیکشن کروانا چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے الکٹورل کالج کا مکمل ہونا بہت ضروری ہے۔
پی سی بی کے عبوری چیئرمین کا کہنا تھا کہ وہ کرکٹ کی بہتری کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن عدالتی فیصلے کی وجہ سے ان کے پاس اختیارت محدود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سے ملنے والے 90 دن کی مہلت میں ایک ہفتہ باقی بچنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے میرے ہاتھ باندھ رکھے ہیں، میں کام کیسے کروں۔
عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی ہوئی ہے اور امید ہے کہ اس کی جلد ہی سماعت ہوگی اور مسئلہ کا حل نکل آئے گا۔ا نہوں نے کہا کہ الیکٹورل کالج بنانا عدالت کا کام نہیں ہے کرکٹ کی 30 فیصد ایسوسی ایشنز عدالتوں میں ہیں‘ اگر کرکٹ کے معاملات اسی طرح عدالتوں میں چلتے رہے تو بہتری کیسے ممکن ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے ملنے والے 90 دن کی مہلت میں ایک ہفتہ باقی بچنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے میرے ہاتھ باندھ رکھے ہیں، میں کام کیسے کروں؟۔
نگران چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پی سی بی کے معاملات مجھ سے بہتر کوئی نہیں چلا سکتا۔
ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام نہ ملنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسف زئی کا نام نوبل ایوارڈ کے لیے فائنل لسٹ میں آنا ہی بڑے اعزاز کی بات ہے، انہوں نے ملک کا نام روشن کیا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قوم یکجا ہوتی تو ملالہ یوسف زئی کو دنیا کا سب سے بڑا ایوارڈ مل سکتا تھا۔
پی سی بی کے نگراں چیئرمین نے کہا کہ پی سی بی نے ہمیشہ ویمن کرکٹ کی پرموشن کے لیے اقدامات کیے ہیں اور آئندہ بھی ویمن کرکٹ کے فروغ کے لیے ہرممکن تعاون کریں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں