• KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:22am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:28am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:22am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:28am Sunrise 5:53am

حکم عدولی پر سیکریٹری دفاع کو توہین عدالت کا نوٹس

شائع October 11, 2013

سپریم کورٹ ۔ —فائل تصویر

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات کرانے سے متعلق کیس میں سیکریٹری دفاع کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 21 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا جبکہ اعلیٰ عدلیہ نے چاروں صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نئے بلدیاتی انتخابات کرائیں یا سابقہ بلدیاتی عہدیداروں کو بحال کر دیں۔

جمعہ کو چیف جسٹس افتخارمحمد چودھر ی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے سیکریٹری دفاع لفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یاسین ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عدالت کو دو مرتبہ حلف دیکر یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات کرائے جائیں گے لیکن اس کے باوجود الیکشن کے بارے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت دو مرتبہ حکم دے چکی ہے، ہماری کوئی ذاتی دلچیسپی نہیں، ہم صرف آئین کی پاسداری چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مسلسل عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی کی گئی، وضاحت کریں یا پھر نتائج کے لیے تیار ہو جائیں۔

اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پانچ مئی کے بعد کیا بورڈز کی مدت میں توسیع کی گئی ہے جس کے جواب میں سیکریٹری دفاع نے کہا کہ کوئی توسیع نہیں دی گئی۔

بعدازاں عدالت نے سیکریٹری دفاع کو توہین عدالت کا نوٹس جار ی کرتے ہوئے ان سے 21 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا اور توہین عدالت کی کارروائی کیلئے اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کرتے ہوئے مزید سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔

بلدیاتی انتخابات:

مزید براں سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کرانے کے متعلق مقدمہ کی سماعت کے موقع چارو ں صوبوں کوہدایت کی ہے کہ وہ نئے بلدیاتی انتخابات کرائیں یا سابقہ بلدیاتی عہدیداروں کوبحال کردیں۔عدالت کوبتایاجائے کہ آئین کے آرٹیکل 140 پرعملدرآمد کیلئے کیاحکمت عملی اپنائی جائے گی۔

جمعہ کو سماعت کے موقع پر خیبر پختون خوا کے علاوہ تینوں صوبوں نے عدالت کو بلدیاتی اداروں کے تحلیل کا نوٹیفیکیشن پیش کیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وفاق اورصوبے بلدیاتی انتخابات کرانے پر تیار نہیں جو ملک میں گڈ گورننس کے لئے بہت ضروری ہیں لیکن افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ کوئی صوبہ یاوفاق بلدیاتی انتخابات کروانے سے متعلق دلچسپی نہیں لے رہا۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ جب تک تمام صوبے اپنی تیاری کے بارے میں کمیش کوآگاہ نہیں کرتے تب تک وہ آگے پیش رفت نہیں کرسکتا۔

کمیشن نے بتایا کہ سندھ اور پنجاب بلدیاتی انتخابات کروانے کی تاریخیں دے چکے ہیں جبکہ خیبر پختون خوا کی جانب سے اب تک کوئی تاریخ دی گئی نہ کوئی قانون سازی ہورہی۔ای

ڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے استفسار پرعدالت کو بتایا کہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں آج ترامیم کی منظوری ہو جائے گی جس کے بعد ہم تین ہفتے میں حد بندی کروا کر الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لئے کہہ دیں گے۔

انہوں نے اس سلسلے میں عدلیہ سے ایک ہفتے کی مہلت دینے کی استدعا کی۔

تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت مزید ایک منٹ بھی دینے کو تیار نہیں، ہمیں لکھ کر دیا جائے کہ آپ انتخابات کرانے پر تیارنہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2010 ء سے بلدیاتی ادارے تحلیل ہیں، اگر یہ حال ہے توان کو بحال کردیں یا پھر آپ اپنی پسند کے مطابق انتخابات کروائیں۔

بعدازاں عدالت نے اپنے آرڈر میں لکھا کہ آرٹیکل 140 اے کے تحت بلدیاتی اداروں کا تسلسل برقرار رہنا چاہئے تھا یا تحلیل کے بعد نئے انتخابات کروائے جاتے۔

بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پرتمام صوبوں سے بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے سے متعلق موقف 14 اکتوبر کو پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025