جاپان کا 'دہشت گرد' بندر
ٹوکیو:حکام نے مغربی جاپان کے قصبے ہیوگا میں پچھلے دنوں ایک بپھرے ہوئے بندر کے حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو معاوضہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک ہفتے تک ہیوگا کی عوام کو دہشت زدہ کرنے اور اٹھارہ سے زائد افراد کو زخمی کرنے والے اس بندر پر قابو پانے کے لیے ایک ہزار سے زائد پیشہ ور شکاریوں، فائر فائٹرز اور پولیس افسران کی خدمات حاصل کی گئیں۔
نو ستمبر کو دو سو اسی کے قریب افراد نے دن بھر کی کوششوں کے بعد بندر کو ایک خالی مکان میں گھیرنے کے بعد پکڑ لیا۔
اب ہیوگا میں میونسپل اسمبلی نے متفقہ طور پر ایک بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت بندر کے حملے کا شکار ہونے والوں کو فی کس بیس ہزار ین (205 امریکی ڈالر) معاوضہ ادا کیا جائے گا ۔
سرکاری حکام نے جمعرات کو بتایا کہ مزید خطرے کے پیش نظر سڑکوں پر گشت جاری ہے۔
شہر کے ایک عہدے دار کنجی جوشیڈا کا کہنا تھا کہ انہیں مزید ایسے بندر نہیں ملے جو لوگوں کے لئے خطرے کا باعث ہوں۔
'شہر میں اب سکون ہے اور زندگی معمول پر آ گئی ہے'۔ جاپان کے گھنے پہاڑی جنگلات میں بندر عام پائے جاتے ہیں۔