سیکیورٹی انتظامات میں کوتاہی پر دو امریکی جنرل برطرف
واشنگٹن: کمانڈنٹ آف یوایس میرین کور کے دو جنرلوں کو کل بروز پیر 30 ستمبر کو گزشتہ سال افغانستان میں نیٹو کے اہم فوجی ہوائی اڈے پر طالبان کے ہلاکت خیز حملے کے دوران غفلت برتنے کے الزام پر برطرف کردیا گیا۔
میرین کور کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل جیمز ایمس نےاس انتہائی اہم فیصلے کا اعلان فوجی تحقیقات کے نتیجے کے بعد سنایا، جس میں میجر جنرل چارلس گرگینس اور میجر جنرل گریگ اسٹرڈیونٹ ہوائی اڈے کو ممکنہ حملے سے محفوظ رکھنے کے لیے معقول حفاظتی کارروائی کے اقدامات میں ناکام رہے تھے۔
جنوبی افغانستان میں واقع قلعہ بند کیمپ پر ستمبر کی چودہ اور پندرہ تاریخ کے درمیان ہوئے حملے میں دو امریکی فوجی ہلاک، آٹھ زخمی اور چھ لڑاکا طیارے تباہ ہوگئےتھے۔
تفتیش کے نتائج کی توثیق کرتے ہوئے جنرل ایموس نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ وہ جانتے ہیں کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے ساتھ امریکی فوجیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، لیکن یہ میرے فرائض کا تقاضہ ہے میں کمانڈ کی ذمہ داریوں اور جواب دہی سے متعلق اصولوں پر قائم رہوں۔ذمہ داری اور جواب دہی کمانڈرشپ کے مقدس اصول ہیں۔ یاد رہے کہ جنرل ایموس نے نیوی سیکریٹری کو میجر جنرل چارلس گرگینس لیفٹینٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دینے کے لیے نامزد کیا تھا، لیکن اب اس فیصلے کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ اور اب انہوں نے دونوں جنرلوں کو کہا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ لے لیں۔
جنرل ایموس نے گرگینس سے کہا کہ وہ جنوبی افغانستان میں ریجنل کمانڈ کے سربراہ کی حیثیت سے ہوائی اڈے کے تمام معاملات کے ذمہ دار تھے، اس طرح وہاں ہونے والی ہلاکتوں اور طیاروں کی تباہی کی ذمہ داری بھی ان پر ہی عائد ہوگی۔ جنرل ایموس کے مطابق دشمن کی صلاحیت اور اس کے ارادوں کو سمجھنے میں ناکامی اور ان جنرلوں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے یہ نقصان اُٹھانا پڑا۔
جانی نقصان کے علاوہ طالبان نے حملے سے لاکھوں ڈالرز کا نقصان پہنچایا تھا، چھ میرین اے وی-8بی تباہ کن جیٹ طیارے طالبان کے اس حملے میں برباد ہوگئے تھے، جس میں انہوں نے مارٹرگولوں، راکٹ کے ذریعے فائر کیے جانے والے گرینیڈ اور چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا۔
امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ دونوں جنرلوں نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے جبری طور پر ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو تسلیم کرلیا ہے۔ افغانستان میں گزشتہ بارہ سالوں سے جاری جنگ کے دوران ہوائی اڈے کا مناسب دفاع کرنے میں ناکامی پر کسی اعلیٰ سطح کے افسر کو برطرف کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔