ہندوستانی کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر حملہ، پاکستان کا افسوس
اسلام آباد: پاکستان نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں افسوسناک واقعہ کی میڈیا رپورٹس پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے جس میں ایک درجن سے زائد سیکورٹی فورسز کا جانی نقصان ہوا۔
خیال رہے کہ ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں پاکستانی سرحد کے قریب واقع ایک انڈین پولیس اسٹیشن پر جمعرات کے روز شدت پسندوں کے دو حملوں کے نتیجے میں دو عام شہروں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
دوسری جانب پاکستانی اور ہندوستانی وزرائے اعظم نواز شریف اور منموہن سنگھ کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات متوقع ہے جس کا مقصد تعلقات میں بہتری لانا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ حملہ ایسے وقت پر کیا گیا جب نیویارک میں پاکستان اور ہندوستان کے رہنما دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کیلئے ملاقات کرنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے بہتر مستقبل کیلئے تشدد کے ایسے واقعات کا خاتمہ ہونا چاہئے۔
ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کی لعنت سے پاکستان کو نقصان پہنچا ہے۔ پاکستان دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے اور اس حوالے سے بڑی قربانیاں بھی دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے معاشرہ اور خطہ سے دہشتگردی کے خاتمہ کا عزم کر رکھا ہے۔
پاکستان نے مقررہ میکنزم کے ذریعے اس لعنت کے خاتمہ کیلئے ہندوستان کو متعدد مرتبہ تعاون کی پیشکش کی ہے۔
ایٹمی ہتھیاروں کے معاملے پر حریف ممالک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے معاملے کو لیکر کشیدگی پائی جاتی ہے۔
اگست میں ہونے والے حملے، جسکے دوران پانچ ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے اور جسکا الزام نئی دہلی پاکستانی فوج پر عائد کرتا ہے، کے بعد سے ایل او سی پر جھڑپیں جاری رہی ہیں۔
اسلام آباد اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔