یورپی یونین کا فلسطینیوں کیلئے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کے 3 سالہ امدادی پیکج کا اعلان
یورپی یونین نے فلسطینیوں کے لیے ایک ارب 60 کروڑ یورو (ایک ارب 80 کروڑ ڈالر) مالیت کے نئے 3 سالہ مالی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’ اے ایف پی’ کے مطابق یہ تازہ امداد کا اعلان فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے درمیان لکسمبرگ میں ہونے والی ملاقات سے قبل کیا گیا ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کی حمایت میں اضافہ کر رہے ہیں، 2027 تک ایک ارب 60 کروڑ یورو کی مالی امداد سے مغربی کنارے اور غزہ کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
یورپی یونین، فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو مضبوط بنانے پر غور کر رہی ہے کیونکہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی جنگ دوبارہ شروع کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کی پی اے کی صلاحیت کو تقویت ملے گی اور حالات کی اجازت ملنے کے بعد اسے غزہ پر حکومت کرنے کے لیے تیار کیا جائے گا۔
برسلز، جو فلسطینیوں کے لیے سب سے بڑا بین الاقوامی عطیہ کنندہ ہے، نے کہا ہے کہ اس پیکیج میں فلسطینی اتھارٹی کے لیے 62 کروڑ یورو کی گرانٹ شامل ہوگی۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز مالیاتی استحکام، جمہوری حکمرانی، نجی شعبے کی ترقی اور عوامی بنیادی ڈھانچے اور خدمات سے متعلق اصلاحات سے منسلک ہوں گے۔
بقیہ رقم غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں معاشی بحالی میں مدد دینے کے منصوبوں کے لیے 57 کروڑ 60 لاکھ یورو کی گرانٹ پر مشتمل ہوگی۔
مزید 40 کروڑ یورو کے قرضے بلاک کے قرض دینے والے بازو، یورپی انویسٹمنٹ بینک سے آئیں گے۔
یورپی یونین کا نیا پیکیج 2021 سے 2024 تک ایک ارب 36 کروڑ یورو کے پچھلے 3 سالہ سپورٹ پلان کی پیروی کرتا ہے۔