ٹرمپ انتظامیہ نے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کی 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ روک دی
وائٹ ہاؤس نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر تاریخی ہارورڈ یونیورسٹی کی 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ روک دی۔
ڈان نیوز کے مطابق امریکی صدارتی محل کی جانب سے ہارورڈ یونیورسٹی کو خط بھیجا گیا ہے جس میں یہود مخالف اقدامات کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں تعلیمی پروگراموں کے آڈٹ کا مطالبہ بھی شامل ہے، جو انتظامیہ کے خیال میں یہود مخالف رویوں کو فروغ دے رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے ہارورڈ یونیورسٹی کو طلبہ کے داخلے کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
خط میں بتایا گیا کہ بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے تاکہ یہود مخالف سرگرمیوں کو روکا جاسکے۔
تاہم یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات مسترد کردیے جس کے بعد وائٹ ہاؤس نے یونیورسٹی کی فنڈنگ روک دی۔
امریکا میں 20 جنوری 2025 کو ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حلف کے بعد سے بڑے پیمانے پر ایسے اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں یہود مخالف افراد کو ویزوں کے اجرا کو روکنے، غیر ملکی طلبہ سمیت ملازمین کے لیے پابندیاں سخت کرنے، امریکی شہریوں کے علاوہ ہر طرح کے غیر ملکیوں کو امریکا میں موجودگی کے لیے قانونی دستاویزات ہر وقت پاس رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔