پنجاب: مظفر گڑھ میں بچے کا ’گینگ ریپ‘، 5 مشتبہ افراد گرفتار
پنجاب پولیس نے مظفر گڑھ میں ایک بچے کے مبینہ گینگ ریپ کرنے کے الزام میں 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف مظفر گڑھ کے شاہ جمال تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 375-اے (گینگ ریپ) اور 377-بی (ایک نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی) کے تحت درج کی گئی تھی۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان ایک نابالغ بچے کو آم کے باغ میں لے گئے اور اس کے ساتھ بدفعلی کی۔
ترجمان کے مطابق قبل ازیں مظفر گڑھ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر ڈاکٹر محمد رضوان خان نے بھی شاہ جمال تھانے کی حدود میں ہونے والے گینگ ریپ کا نوٹس لیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ فیصل آباد کے چک 437 جی بی میں 16 سالہ لڑکی کو اغوا اور مبینہ گینگ ریپ کرنے کے الزام میں 4 میں سے 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گزشتہ ماہ پنجاب پولیس نے لاہور میں ایک خاتون کا گینگ ریپ کرنے کے الزام میں تین ملزمان کو بھی گرفتار کیا تھا۔
گزشتہ برس غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ساحل کے 6 ماہ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ملک بھر سے بچوں سے زیادتی کے کل ایک ہزار 630 واقعات رپورٹ ہوئے۔
2024 کے پہلے 6 ماہ میں بچوں سے جنسی زیادتی کے 862 کیسز، اغوا کے 668، بچوں کے گمشدگی کے 82 اور بچوں کی شادیوں کے 18 کیسز رپورٹ ہوئے، اسی طرح جنسی زیادتی کے بعد پورنوگرافی کے 48 کیسز بھی ریکارڈ ہوئے۔