• KHI: Fajr 4:39am Sunrise 6:00am
  • LHR: Fajr 3:54am Sunrise 5:21am
  • ISB: Fajr 3:53am Sunrise 5:23am
  • KHI: Fajr 4:39am Sunrise 6:00am
  • LHR: Fajr 3:54am Sunrise 5:21am
  • ISB: Fajr 3:53am Sunrise 5:23am

فیکٹ چیکٹ: گنڈا پور سے منسوب عمران خان کی توہین کرنے کا مبینہ بیان جعلی ہے

شائع April 11, 2025
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور فیس بک پر 4 اپریل سے متعدد صارفین کی جانب سے پوسٹس میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ایک رپورٹر کے ساتھ بات چیت کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے حوالے سے توہین آمیز بات کی، تاہم وزیراعلیٰ نے ایسا کوئی تبصرہ نہیں کیا اور اسے غلط منسوب کیا گیا۔

آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے جانچ پڑتال کے بعد کہا ہے کہ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔

حالیہ دنوں میں پی ٹی آئی کی اندرونی لڑائی میں شدت آئی ہے، متعدد رہنماؤں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو ’سازشی‘ قرار دینے پر ان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ عمران کی رہائی کو یقینی بنانے اور حکومت خیبرپختونخوا کی پالیسیوں پر پیش رفت نہ ہونے پر پارٹی کے حامیوں اور رہنماؤں کی طرف سے بھی ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔

4 اپریل کو مسلم لیگ (ن) کے حامی ایک صارف نے نیوز آؤٹ لیٹ آزاد ڈیجیٹل سے ایک کلپ پوسٹ کیا، جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بات چیت کر رہے ہیں۔

اس پوسٹ میں مبینہ طور پر کہا گیا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے صحافیوں کو جواب دیا کہ ’عمران خان کی کوئی اوقات نہیں، جو کرنا ہے میں نے کرنا ہے، عمران خان کے موضوع پر بات کرنا فضول ہے۔‘

مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ کسی صحافی کو بھی عمران خان کے بارے میں بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔

اس پوسٹ کو 92 ہزار 800 بار دیکھا گیا۔

اسی دعوے کو ویڈیو کے ساتھ، یہاں اور یہاں فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا جس کے بالترتیب 10 ہزار اور 2 ہزار 500 ویوز تھے۔

اس دعوے کی وائرل ہونے اور پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات بشمول اس کے حالیہ جاری اندرونی تنازعات میں عوام کی گہری دلچسپی کی وجہ سے اس کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے حقائق کی جانچ شروع کی گئی۔

ریورس امیج سرچ کے نتیجے میں 4 اپریل 2025 کو آزاد ڈیجیٹل کے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ سامنے آئی، جس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کلپ دکھایا گیا تھا۔

پوسٹ کے کیپشن میں لکھا تھا کہ ’آزاد ڈیجیٹل کے رپورٹر اویس علی کے ایک سوال پر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور ناراض ہو گئے‘۔

یہی کلپ آزاد ڈیجیٹل کے ٹک ٹاک پیج پر بھی اسی کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا گیا۔

ویڈیو میں رپورٹر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کی جانب سے ’سازشی‘ ہونے کے بارے میں ان کے ریمارکس کے بارے میں پوچھنے کی کوشش کرتا ہے، جس پر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ سوال کرنے کا صحیح وقت یا موقع نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایک اہم بات چیت ہو رہی ہے، اسی تک رہنا چاہتا ہوں، یہ اس وقت ایک غیر اہم بات ہے۔‘

58 سیکنڈ کی ویڈیو میں علی امین گنڈا پور نے عمران خان سے منسوب مبینہ بیان سے ملتا جلتا کچھ نہیں کہا، مزید برآں، مبینہ اقتباس کا احاطہ کرنے والی کسی بھی خبر کی جانچ کے لیے مطلوبہ الفاظ کی تلاش سے بھی کوئی نتیجہ یا کوئی دوسری ویڈیو نہیں ملی جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مبینہ طور پر ان سے منسوب بیان دیا ہو۔

لہذا، حقائق کی جانچ پڑتال نے اس بات کا تعین کیا کہ یہ دعویٰ کہ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور میڈیا کے ساتھ بات چیت میں عمران خان کے حوالے سے توہین آمیز بات نہیں کی، بانی پی ٹی آئی کے بارے میں علی امین گنڈا پور سے منسوب مبینہ بیان جعلی ہے اور انہوں نے گردش کرنے والی ویڈیو میں ایسی کوئی بات نہیں کہی۔

کارٹون

کارٹون : 27 اپریل 2025
کارٹون : 26 اپریل 2025