وفاق سے حق اور فنڈز نہ ملنے کے خلاف ہر فورم پر جائیں گے، علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاق سے حق اور فنڈز نہ ملنے کے خلاف ہر فورم پر جائیں گے اور پیچھے دھکیلنے والوں کو اتنا ہی زور لگاکر آگے آئیں گے جب کہ مافیا کے خلاف جنگ میں کامیابی وقت لگے گا۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے مردان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے عوامی اجتماع سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ عوام کو سہولیات گھر کی دہلیز پر فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ہسپتال میں علاج، اسکول میں تعلیم اور دفتر میں سہولیات کی دستیابی کے وژن کے تحت کام کر رہے ہیں جب کہ ہسپتال وہ ہوتا ہے جس میں علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہوں، صرف عمارت ہسپتال نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر توجہ مرکوز رکھیں، ہم عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ سرکار کا پیسہ عوام کا پیسہ ہے، عوام اسے اون کریں اور ترقیاتی منصوبوں کے معیار کو یقینی بنانے میں حکومت کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو صحت کارڈ کے تحت علاج معطل اور 17 ارب روپے کے بقایاجات تھے، اسی دیگر محکموں میں اربوں روپے کے بقایاجات تھے جو ہم ادا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق ہم نے جو اقدامات کیے ان کی بدولت خیبر پختونخوا ملک کا امیر ترین صوبہ بن گیا ہے، ہم نے اصلاحات کیں اور وہ پیسہ خزانے میں جمع کر رہے ہیں جو پہلے سسٹم میں غائب ہوتا تھا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 13 ماہ میں ایک پیسہ بھی قرض نہیں لیا بلکہ 50 ارب روپے کا قرض اتارا بھی ہے، ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے قرضوں پر چلنے والی قومیں خودمختار اور خوددار نہیں ہوتیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی کان کنی کرنے والوں کی مشینیں ضبط ہوں گی، ہم غیرقانونی مائننگ نہیں چھوڑ سکتے، عوام کے صحت اور تعلیم پر جو بھی مسائل ہیں ان پر کام ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سال کا بجٹ ہمارے وژن کے مطابق ہوگا، اس میں وہی منصوبے ہوں گے جن کا محور عوام کی فلاح ہو گی، کوشش ہوگی جو منصوبہ شروع کیا جائے اسے مقررہ ٹائم لائنز میں ہی مکمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کر رہے ہیں جو سالوں سے چل رہے تھے، بڑی ترقیاتی اسکیمیں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہوں گی جب کہ چھوٹے کاموں کے لیے نمائندوں کو 50، 50 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ہر حلقے کو 2،2 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز ملیں گے، ہم اپنے سسٹم کے اندر بہتری لارہے ہیں، آئین نے صوبے کے عوام کو جو حق دیا وہ دیں گے، کسی کو اپنے حقوق نہیں دیں گے۔
انہوں نے وفاق سے شکوہ کیا کہ این ایف سی کی مد میں 256 ارب روپے اضافی سالانہ ہمارا آئینی حق بنتا ہے جو نہیں دیا جا رہا، ہم اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہر فورم پر اپنا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق سے حق اور فنڈز نہ ملنے کے خلاف ہر فورم پر جائیں گے اور پیچھے دھکیلنے والوں کو اتنا ہی زور لگاکر آگے آئیں گے، صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے ایک ہوکر بھرپور جدو جہد کی ضرورت ہے۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ ہم اپنے حقوق حاصل کرنے کے بہت قریب ہیں اور پورا یقین ہے مل کر صوبے کو ہر لحاظ سے خود کفیل بنائیں گے۔