• KHI: Maghrib 6:51pm Isha 8:08pm
  • LHR: Maghrib 6:26pm Isha 7:49pm
  • ISB: Maghrib 6:33pm Isha 7:59pm
  • KHI: Maghrib 6:51pm Isha 8:08pm
  • LHR: Maghrib 6:26pm Isha 7:49pm
  • ISB: Maghrib 6:33pm Isha 7:59pm

امریکی سیکرٹ سروس کی جانب سے اجیت دوول کو سمن دینے سے انکار کرنے کا انکشاف

شائع April 3, 2025
سیکیورٹی اہلکاروں کو عدالتی حکم نامہ پیش کرنے کے باوجود پیش کار کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی گئی — فائل فوٹو
سیکیورٹی اہلکاروں کو عدالتی حکم نامہ پیش کرنے کے باوجود پیش کار کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی گئی — فائل فوٹو

نیویارک کی ایک عدالت نے گزشتہ ماہ فیصلہ سنایا تھا کہ خالصتان نواز علیحدگی پسند وکیل گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے دائر مقدمے میں بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت دوول کو اب تک کامیابی کے ساتھ سمن جاری نہیں کیا گیا، کیونکہ فروری میں بھارتی وزیر اعظم کے دورہ واشنگٹن کے دوران سرکاری گیسٹ ہاؤس کی نگرانی کرنے والی سیکرٹ سروس نے سمن قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 18 ستمبر کو نیو یارک کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ نے پنوں کی طرف سے دائر دیوانی مقدمے میں بھارتی حکومت اور انفرادی طور پر این ایس اے کے سربراہ اجیت دوول، را کے سابق سربراہ سامنت گوئل، سابق را افسر وکرم یادو اور حراست میں لیے گئے بھارتی شہری نکھل گپتا کو سمن جاری کیے تھے۔

دی وائر کے مطابق یہ مقدمہ امریکی پراسیکیوٹرز کی جانب سے نکھل گپتا کے خلاف دائر فرد جرم پر مبنی ہے، جس میں ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے دہلی میں مقیم اس وقت کے نامعلوم ’را‘ افسر کی ہدایت پر پنوں کے قتل کے لیے ایک ہٹ مین کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔

اس کے ایک ماہ بعد اکتوبر میں ایک اور فرد جرم عائد کی گئی، جس میں ’را‘ کے ایک سابق کارکن وکاس یادو کو اس سازش کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا۔

رواں سال جنوری میں بھارتی حکومت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک اعلیٰ سطح کی حکومتی کمیٹی نے ’ایک فرد‘ کے خلاف ’قانونی کارروائی‘ کی سفارش کی ہے۔

12 فروری کو، جس دن نریندر مودی واشنگٹن پہنچنے والے تھے، امریکی عدالت نے پنوں کو متبادل سروس کی اجازت دی تھی، جس کے تحت ان کے دورے کے دوران اجیت دوول کو سیکیورٹی فراہم کرنے والے کسی بھی سیکرٹ سروس ایجنٹ کو سمن دینے کی اجازت دی گئی۔

اجیت دوول بھارتی وزیراعظم مودی کے ساتھ تھے، جو امریکا میں غیر ملکی معززین کی سرکاری رہائش گاہ بلیئر ہاؤس میں ٹھہرے ہوئے تھے، جنوری میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے آغاز کے بعد بھارتی وزیر اعظم کا یہ پہلا دورہ تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اجیت دوول نے سابق صدر جو بائیڈن کی مدت کار کے دوران مودی کے آخری دورہ امریکا میں شرکت نہیں کی تھی، جو گزشتہ سال ستمبر کی دوسری ششماہی میں ہوا تھا۔

ناکام کوششیں

عدالت میں 26 فروری کو جمع کرائے گئے ایک خط کے مطابق پنوں کی قانونی ٹیم نے بلیئر ہاؤس میں اجیت دوول کو سمن جاری کرنے کی متعدد ناکام کوششوں کی تفصیل فراہم کی ہے، پہلی کوشش 12 فروری کی شام کو کی گئی جو مودی کی آمد کے ایک گھنٹے بعد کی گئی تھی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پروسیس سرور امبیکو والیس نے اطلاع دی ہے کہ علاقے کو سخت سیکورٹی فراہم کی گئی تھی اور یہاں رکاوٹیں کھڑی ہیں، اور ایک ہی چیک پوائنٹ پر سیکرٹ سروس کے ایجنٹ تعینات ہیں۔

سیکیورٹی اہلکاروں کو خدمات کی اجازت دینے کا عدالتی حکم نامہ پیش کرنے کے باوجود والیس کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں وہاں سے جانے کا کہا گیا، انہیں سپروائزر سے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔

ایجنٹ نے اپنا نام بتانے یا مسٹر والیس کو سپروائزر سے بات کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا، والیس کو خدشہ تھا کہ اگر انہوں نے مزید کوئی کارروائی کی تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

ایک دوسرے پروسیس سرور وین اینگرام نے اگلے دن دوبارہ کوشش کی، اس وقت بھارتی وزیر اعظم کے شیڈول کے مطابق ریپبلکن رہنما وویک راما سوامی بلیئر ہاؤس میں مودی سے ملاقات کر رہے تھے۔

وین اینگرام کو بھی چیک پوسٹ پر سیکرٹ سروس کے 3 ایجنٹوں نے روکا، جنہوں نے عدالت کا حکم دکھانے کے باوجود سمن قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

اینگرام کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا تھا اور انہوں نے ایجنٹوں سے کہا کہ وہ سروس دستاویزات پر مشتمل لفافہ ان کے سامنے زمین پر رکھیں گے۔

یہ سروس کا ایک معیاری طریقہ ہے، جو اینگرام اپنے 15 سال میں پروسیس سرور کے طور پر کئی بار استعمال کرچکے ہیں۔

تاہم ایک ایجنٹ نے اینگرام سے کہا کہ اگر انہوں نے دستاویزات کو زمین پر چھوڑ دیا تو ایجنٹ انہیں گرفتار کر لیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 7 اپریل 2025
کارٹون : 6 اپریل 2025