• KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:48pm
  • LHR: Asr 4:35pm Maghrib 6:22pm
  • ISB: Asr 4:41pm Maghrib 6:28pm
  • KHI: Asr 5:03pm Maghrib 6:48pm
  • LHR: Asr 4:35pm Maghrib 6:22pm
  • ISB: Asr 4:41pm Maghrib 6:28pm

فیصل آباد: دوران ڈکیتی خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی، ملزم گرفتار

شائع March 28, 2025
— فائل فوٹو: کری ایٹو کامنز
— فائل فوٹو: کری ایٹو کامنز

فیصل آباد میں موٹروے کے قریب دوران ڈکیتی خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس فوری کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا، وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کامیاب کارروائی پر پولیس کو شاباش دی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اجتماعی زیادتی کا واقعہ موٹروے کے قریب سندل بار میں 25 مارچ کو پیش آیا، جس کا مقدمہ 3 افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق موٹرسائیکل سوار 3 ڈاکوؤں نے میاں بیوی کو روک کرلوٹ مار کی، ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران شوہر کو درخت سے باندھ کر خاتون کو کھیت میں لے جاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

تھانہ سندل بار پولیس نے متاثرہ خاتون کے شوہر کی مدعیت میں زیادتی اور ڈکیتی کا مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کیا اور واقعے میں ملوث ملزم علی شیر کو گرفتار کرلیا۔

دریں اثنا، وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کامیاب کارروائی پر پولیس کو شاباش دی ہے، ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق مریم نواز ملزم کی گرفتاری تک لمحہ لمحہ آپریشن کی خود نگرانی کرتی رہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ملزم علی شیر کے 2 ساتھیوں کی جلد گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کی،مریم نوازنے واضح کیا کہ خواتین کے خلاف ذیادتی کے واقعات قطعاً قابل قبول نہیں، خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔

موٹر وے ریپ کیس

واضح رہے کہ اس سے قبل ستمبر 2020 میں اپنے 3 بچوں کے ساتھ موٹروے پر لاہور سے گوجرانوالہ کا سفر کرنے والی خاتون کے ساتھ بھی دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

9 ستمبر 2020 کو لاہور-سیالکوٹ موٹروے پر گجرپورہ کے علاقے میں 2 مسلح افراد نے ایک خاتون کو اس وقت گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا جب وہ وہاں گاڑی بند ہونے پر اپنے بچوں کے ہمراہ مدد کا انتظار کر رہی تھیں۔

اس واقعے کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والے خاتون کے رشتے دار نے اپنی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ بھی تھانہ گجرپورہ میں درج کروایا تھا۔

12 ستمبر کو اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب نے اصل ملزمان تک پہنچنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے کے مرکزی ملزم کی شناخت عابد علی کے نام سے ہوئی اور اس کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے جبکہ اس کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں، اس کے علاوہ ایک شریک ملزم وقار الحسن کی تلاش بھی جاری ہے۔

تاہم 13 ستمبر کو شریک ملزم وقار الحسن نے سی آئی اے لاہور میں گرفتاری دیتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی۔

14 ستمبر کو وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا تھا کہ خاتون کے ریپ میں ملوث ایک ملزم شفقت کو گرفتار کرلیا ہے جس کا نہ صرف ڈی این اے جائے وقوعہ کے نمونوں سے میچ کرگیا بلکہ اس نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے۔

بعد ازاں کئی روز کی تلاش کے بعد موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو 12 اکتوبر کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

چار رکنی گینگ کا سربراہ عابد پنجاب کے مختلف تھانوں میں درج 10 دیگر مقدمات میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔

پولیس نے 21 اکتوبر کو بتایا کہ کیمپ جیل میں ملزم کی شناخت پریڈ کا عمل مکمل کیا گیا جہاں متاثرہ خاتون نے ملزم کی شناخت کرلی تھی۔

بعدازاں 20 مارچ 2021 کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے واقعے میں ملوث دونوں مجرموں کو سزائے موت سنادی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025