• KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am
  • KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am

برآمدات سے قیمت نہیں بڑھی، حکومت مستحق افراد کو رعایتی چینی فراہمی کی پالیسی بنائے، شوگر ایسوسی ایشن

شائع March 25, 2025
—فائل فوٹو: ڈان
—فائل فوٹو: ڈان

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) نے برآمدات کی وجہ سے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس 20 فیصد میں سے حقدار آبادی کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا کسی دیگر طریقہ کار کے تحت مستحق لوگوں کو رعایتی چینی فراہم کرنے کی پالیسی تشکیل دے۔

واضح رہے کہ پاکستان ادارہ شمارت کے مطابق 20 مارچ کو ملک بھر میں چینی کی اوسط قیمت 170 روپے فی کلو رہی، 19 مارچ کو نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ چینی کی خوردہ قیمتیں 164 روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئیں۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق آج پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) کے ترجمان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے چینی کی ایکس ملز اور ریٹیل قیمتوں کا معیار طے کرنے کے بعد سٹہ مافیا، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی سرپرستی میں چینی کی مصنوعی قیمتوں میں اضافے کو کامیابی سے روکا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک میں چینی کی کسی بھی قلت کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیےملک میں چینی کافی مقدار میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ کریانہ مرچنٹس، سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوز چینی کی قیمتوں میں اضافے کی بے بنیاد افواہیں پھیلا کر چینی کی قیمتوں میں اضافے کا موجب بن رہے ہیں اور اُتار چڑھاؤ کا باعث بنتے ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چینی کی قیمتیں حکومت کی مقرر کردہ حد پر آگئی ہیں، شوگر انڈسٹری کی جانب سے حکومت کے ساتھ صارفین کے بہترین مفاد میں 19 اپریل تک ایک ماہ کے لیے موجودہ قیمت پر اتفاق کیا گیا۔

ترجمان شوگرز ملز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ شوگر انڈسٹری غریب عوام کے لیے رمضان کے مقدس مہینے میں 274 اسٹالز کے ذریعے رعایتی چینی 130 روپے فی کلو میں فراہم کر رہی ہے۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ چینی کی برآمدات کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کی خبریں سراسر من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، شوگر انڈسٹری حکومت سے درخواست کرتی ہے کہ وہ چینی کی قیمتوں کے تعین کے لیے دو درجے کا طریقہ کار اپنائے کیونکہ 80 فیصد چینی صنعتی و کمرشل سیکٹر اور 20 فیصد گھریلو صارفین استعمال کرتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس 20 فیصد میں سے حقدار آبادی کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا کسی دیگر طریقہ کار کے تحت مستحق لوگوں کو رعایتی چینی فراہم کرنے کی پالیسی تشکیل دے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025