• KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am
  • KHI: Fajr 5:08am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:57am

مانسہرہ میں کمسن بچی سے زیادتی اور قتل کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار

شائع March 25, 2025
— فوٹو: شٹر اسٹاک
— فوٹو: شٹر اسٹاک

مانسہرہ کے علاقے بٹل میں پولیس نے 8 سالہ بچی سے زیادتی اور اقدام قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے متاثرہ شخص کی شناخت پر ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا جو واقعے سے ایک روز قبل لاپتا ہوگیا تھا۔

بٹل اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) شجاعت حسین نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ 19 مارچ کو متاثرہ بچی کے والد نے اپنی 8 سالہ بیٹی کی گمشدگی کی شکایت درج کروائی جس پر ہم نے سرچ آپریشن شروع کیا۔

ان کا کہنا تھا ’اگلے دن یعنی 20 مارچ کو پولیس نے بچی کو شدید زخمی اور بے ہوشی کی حالت میں پایا، متاثرہ بچی کو ایک مقام پر پھینک دیا گیا تھا جب کہ پولیس نے لڑکی کو ہسپتال منتقل کیا تھا، جہاں اسے 4 دن بعد ہوش آیا۔

شجاعت حسین نے کہا کہ متاثرہ بچی کی مدد سے پولیس نے اس وقت تک اپنی تحقیقات جاری رکھیں جب تک کہ متاثرہ کے شناخت کردہ مشتبہ شخص کو پکڑ نہیں لیا۔

ایس ایچ او کے مطابق ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس نے اپنے ابتدائی بیان میں جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ متاثری بچی نے اپنے بیان میں بتایا کہ مشتبہ شخص اسے گھر سے پہاڑوں پر لے ناشتے کا لالچ دے کر ساتھ لے گیا تھا، جہاں اس نے مجھ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم میری چیخ وپکار سے وہ پیچھے ہوا اور اسے چٹان سے نیچے دھکا دے دیا۔

ایس ایچ او نے کہا کہ ملزم نے زخمی بچی نیچے پھینک دیا تھا تاہم خوش قسمتی سے وہ زندہ بچ گئی اور ہمیں مل گئی۔

تحقیقات کے بعد، پبلک پراسیکیوٹر کے مشورے سے پولیس نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر میں مزید دفعات شامل کردیں۔

ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا)، 511 (عمر قید یا مختصر مدت کے لیے قید کی سزا)، 365 (اغوا یا شادی کے لیے مجبور کرنا) اور 337 (جان بوجھ کر نقصان پہنچانا) اور چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ (سی پی ڈبلیو اے) کی دفعہ 53 اور 37 (بچوں کے جنسی استحصال) کے تحت درج کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے مانسہرہ کے کیمپس میں آٹھویں جماعت کا 14 سالہ طالب علم مردہ حالت میں پایا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کردی تھیں۔

غیر سرکاری تنظیم ساحل کے ذریعے جمع کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 کے آخری 6 ماہ میں ملک بھر سے بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے کل 1630 کے واقعات سامنے آئے۔

اعداد و شمار میں بچوں سے جنسی زیادتی کے 862، اغوا کے 668، لاپتا بچوں کے 82 اور کم عمری کی شادیوں کے 18 کیسز شامل ہیں جب کہ 6 ماہ کے دوران جنسی زیادتی کے بعد پورنوگرافی کے 48 واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 30 مارچ 2025
کارٹون : 29 مارچ 2025