ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمد کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست شہری مشکور حسین نے ایڈووکیٹ نعمان نور کی وساطت سے دائر کی گئی، جس میں وفاقی حکومت، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے نجی ٹارچرسیل بنائے گئے ہیں، جہاں ملزمان کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، حکومت کی جانب سے زیر حراست ملزمان کی حفاظت کے لیے ٹارچر اینڈ کسٹورڈیئل ڈیتھ ایکٹ کا نفاذ کیا گیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ مذکورہ ایکٹ پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
استدعا کی گئی ہے کہ گزشتہ 5 سال میں زیر حراست ملزمان کے قتل اور زیادتی کے واقعات کی تفصیلات فراہم کی جائیں، عدالت پولیس سمیت دیگر کو ٹارچر اینڈ کسٹورڈیئل ڈیتھ ایکٹ 2022 پر عملدرآمد کا حکم دے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 20 کے تحت ایکٹ کے رولز بنانے کا حکم دیا جائے۔