• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:34pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 4:39pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:34pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 4:39pm

توہین مذہب کے ’کاروبار‘ کے مقدمے کی سماعت براہ راست نشر کرنے کا حکم

شائع March 22, 2025
درخواست گزار کے وکیل عثمان وڑائچ نے کہا کہ معاملے کی فوری قانونی جانچ پڑتال کی ضرورت ہے — فائل فوٹو
درخواست گزار کے وکیل عثمان وڑائچ نے کہا کہ معاملے کی فوری قانونی جانچ پڑتال کی ضرورت ہے — فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے مقدمات میں من گھڑت شواہد کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے سے متعلق کیس کی سماعت براہ راست نشر کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ یہ کیس مفاد عامہ کا اہم معاملہ بن چکا ہے۔

جج نے نوٹ کیا کہ کمرہ عدالت گنجائش سے زیادہ بھرا ہوا تھا اور باہر بہت سے لوگ جمع تھے، آئی ٹی حکام کو کارروائی کی آن لائن اسٹریمنگ کے لیے فوری انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی۔

عدالت نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ وہ باہر انتظار کرنے والوں کو مطلع کریں کہ وہ آن لائن کارروائی دیکھ سکتے ہیں، اور سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

قبل ازیں عدالت نے درخواست پر حکومت کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے سست اور نامکمل قرار دیا تھا۔

13 ستمبر 2024 کو ابتدائی ہدایت جاری ہونے کے بعد سے سیکڑوں زندگیوں کو متاثر کرنے والے اس معاملے میں بہت کم پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔

عدالت نے وزارت داخلہ کی جانب سے انکوائری کمیشن کی تشکیل کی درخواست موصول ہونے یا نہ ملنے کے حوالے سے حتمی بیان دینے میں ناکامی پر روشنی ڈالی، اسی طرح وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے بھی واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ زیر بحث شواہد من گھڑت ہیں یا لگائے گئے ہیں۔

درخواست میں ایک اہم دستاویز پنجاب پولیس کی اسپیشل برانچ کی جنوری 2024 کی رپورٹ ہے، جس سے پتا چلتا ہے کہ لوگوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا اور ایک منظم بلیک میلنگ اسکیم کے تحت توہین مذہب کا جھوٹا الزام لگایا گیا۔

گزشتہ سال ستمبر میں پہلی بار لگائے گئے ان الزامات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نوجوان مرد و خواتین کو جبر اور بھتہ خوری کی غرض سے توہین مذہب کے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل عثمان وڑائچ کے مطابق اسپیشل برانچ کی رپورٹ میں بدسلوکی کا ایک پریشان کن نمونہ سامنے آیا ہے، جس کی فوری قانونی جانچ پڑتال کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 مارچ 2025
کارٹون : 28 مارچ 2025