ایسے قوانین بنائیں گے جو فورسز کو دہشتگردی کیخلاف لڑائی میں قوت دیں گے، سرفراز بگٹی
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ایسے قوانین بنائیں گے جو فورسز کو دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں قوت دیں گے، اب صوبے کے مسائل یہیں ڈسکس اور حل کیے جائیں گے جب کہ دہشت گردوں کو انجام بھگتنا پڑے گا۔
کوئٹہ میں وزیر خزانہ اور دیگر وفاقی وزرا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو قید رکھنے اور تفتیش کیلئے کمیٹی بنادی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ وہ بلوچستان کے عوام کی طرف سے وزیراعظم اور وفاقی وزرا کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اب صوبے کے مسائل یہیں ڈسکس ہوں گے اور حل کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے صوبائی قوانین بنارہے ہیں جن سے سیکیورٹی فورسز کو دہشت گردی کیخلاف لڑائی میں طاقت ملے گی۔ دہشت گردوں کو انجام بھگتنا پڑے گا۔
اس سے قبل، بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار وفاقی وزرا، سیکرٹریز اور وفاقی محکموں کے سربراہان پہلی بار ایک ساتھ کوئٹہ پہنچے، جہاں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں بلوچستان میں دہشت گرد تنظیموں کی معاونت میں ملوث ممالک کے خلاف سفارتی اقدامات کے لیے وزارت خارجہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
بلوچستان میں دہشت گردی اور سب ورژن میں ملوث سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا جب کہ وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر سی ٹی ڈی کو فعال کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
اجلاس کے دوران بلوچستان کے تناظر میں انٹر نیٹ سروسز کو ریگولیٹ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جب کہ مسنگ پرسن سے متعلق صوبائی سطح پر موثر قانون سازی کے لئے کمیٹی کے قیام کا بھی فیصلہ ہوا۔
اجلاس میں تجویز دی گئی کہ بلوچستان کی حدود میں 6 ہزار کے لگ بھگ فشنگ بوٹس کی ون ٹائم ایمنسٹی رجسٹریشن کی جائے جب کہ غیر قانونی ٹرالنگ روکنے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مربوط رابطہ کاری پر اتفاق کیاگیا۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ٹریکنگ سسٹم ، کنٹرول روم قائم کرنے سمیت دیگر اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے جب کہ انسداد اسمگلنگ مہم کو موثر بنانے کا فیصلہ بھی ہوا۔
اجلاس میں وزرات پیٹرولیم نے پی پی ایل کے ذمہ واجب الادا تین سالہ واجبات کی بلوچستان کو ادائیگی پر اتفاق کیا۔