حکومت پاکستانی طالبان کو دفتر کھولنے کی اجازت دے: عمران
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو سیز فائر کا اعلان کرے اور طالبان کو قطر کی طرز پر مذاکراتی دفتر کھولنے کی پیشکش کرے۔
ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق بدھ کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں سانحہ پشاور کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف مذاکرات کی باتیں ہو رہی ہیں تو دوسری طرف جنگ بھی جاری ہے، ان حالات میں مذاکرات کیسے ممکن ہیں۔
عمران نے کہا کہ یہ چوتھی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) ہے جس میں مذاکرات کا فیصلہ ہوا تھا لیکن کوئی حل نظر نہیں آرہا۔
یاد رہے کہ اتوار کو پشاور میں چرچ پر خود کش حملے میں کم از کم 81 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
مذکورہ حملے کے بعد مختلف حلقوں نے خیبر پختونخوا حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے پاکستانی طالبان سے مذاکرات کی تجویز کو پس پشت ڈال کر فوری طور پر فوجی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ افغانستان میں مذاکرات ہوسکتے ہیں اور اسکے لیے قطر میں دفتر کھول سکتا ہے تو یہاں کیوں نہیں، لہٰذا حکومت مذاکرات کو سنجیدگی سے لے اور سیز فائر کا اعلان کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کے لیے باقاعدہ دفتر کھولے کیونکہ اس کے بغیر مذاکرات نہیں ہو سکتے، اگرایسا نہ ہوا تو نو سال سے جاری جنگ مزید چلتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کو سیاسی طور پر استعمال کیا گیا، لوگوں نے ہمیں امن کے لیے ووٹ دیا جنگ کے لیے نہیں۔
تبصرے (3) بند ہیں