• KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:02pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 4:36pm
  • KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:02pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 4:32pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 4:36pm

مالی سال 23 میں اسلام آباد کو مظاہروں سے بچانے کیلئے 72 کروڑ روپے خرچ کیے جانے کا انکشاف

شائع March 20, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ حکام نے مالی سال 23-2022 کے دوران احتجاج کو روکنے اور وفاقی دارالحکومت میں ریڈ زون کو محفوظ بنانے کے لیے 72 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طلال چوہدری نے وقفہ سوالات کے دوران یہ تفصیلات بتائیں۔ ماضی قریب میں اس حوالے سے ہونے والے اخراجات کا موازنہ کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ مالی سال 20-2019 میں ریڈ زون کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات پر 15 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔

وزیر مملکت نے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ 20-2019 میں 15 کروڑ 77 لاکھ روپے، 21-2020 میں 9 کروڑ 61 لاکھ روپے، اور 22-2021 میں 27 کروڑ 79 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 24-2023 میں سیکیورٹی کے اخراجات 10 کروڑ روپے رہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ سیکیورٹی کے اخراجات عام طور پر دو زمروں میں آتے ہیں، جن میں سیکیورٹی اہلکاروں کی نقل و حمل، خوراک اور رہائش اور سڑکوں کو بلاک کرکے اور غیر قانونی اجتماعات کو روکنے کے لیے استعمال ہونے والے کنٹینرز کا حصول شامل ہیں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ 23-2022 میں وفاقی دارالحکومت میں بڑی تعداد میں احتجاج اور دھرنوں کی وجہ سے پچھلے پانچ سالوں میں سب سے زیادہ سیکیورٹی اخراجات ہوئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں قانونی حدود میں رہ کر احتجاج کرتیں تو ان اخراجات سے بچا جا سکتا تھا اور اس کے بجائے عوامی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔

پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو نے گزشتہ پانچ سالوں میں احتجاج کے حوالے سے مجموعی سیکیورٹی اخراجات کے حوالے سے سوال اٹھایا تھا۔ سینیٹر سحر کامران کی جانب سے پوچھے گئے کنٹینرز میں خراب ہونے والی اشیا کے ضائع ہونے سے متعلق ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے خالی کنٹینرز کا انتظام سیکیورٹی مقاصد کے لیے کیا گیا تھا اور متعلقہ کمپنیوں کو اس کی مناسب ادائیگیاں کی گئی تھیں۔

تاہم انہوں نے ایک واقعے کا ذکر کیا جہاں ایک بھرا ہوا کنٹینر ٹرک غلطی سے استعمال ہوا تھا، جس کی وجہ سے اضافی لاجسٹک مسائل پیدا ہوئے۔

اسلام آباد میں بھکاریوں اور بے گھر آبادی کے بارے میں سوالات کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت متعدد گرفتاریاں کی گئی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بہت سے افراد جنہیں حکام نے گرفتار کیا تھا وہ منظم گروہوں کا حصہ تھے لیکن ان کا کہنا تھا کہ انہیں رہا کیا گیا کیونکہ یہ جرم قابل ضمانت تھا۔ انہوں نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سخت قوانین لانے کا اشارہ دیا۔

وزیر مملکت کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ میں بین الاقوامی سیکیورٹی خصوصیات موجود ہیں جس کی وجہ سے ان کی جعل سازی ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے جبکہ اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے افسران کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے۔

پارلیمانی سیکریٹری برائے دفاع زیب جعفر نے ایوان کو بتایا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے گوادر جانے اور آنے والے فلائٹ آپریشن کے آغاز میں ایئر لائن آپریٹرز کو سہولت فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے حال ہی میں گوادر اور عمان کے درمیان بین الاقوامی فلائٹ آپریشن شروع کیا ہے، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بین الاقوامی پروازوں کو ایندھن بھرنے کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔

ایوان کو بتایا گیا کہ چین کی نامزد ایئرلائنز اور بڑے خلیجی ممالک جیسے کہ متحدہ عرب امارات، قطر اور عمان نے ٹریفک کے حقوق حاصل کیے ہیں جس کی وجہ سے وہ گوادر آنے اور جانے کے لیے لامحدود تعداد کے حقدار ہیں۔

اس سے بنیادی طور پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایسی ریاستوں کی نامزد ایئرلائنز گوادر کے لیے اور وہاں سے جانے والی پروازوں کی کوئی بھی تعداد چلا سکتی ہیں جو کہ ہفتہ وار بنیادوں پر پیش کی جا سکتی ہیں۔

پارلیمانی سیکریٹری نے کہا کہ سکھر کے بیگم نصرت بھٹو ایئرپورٹ کی اپ گریڈیشن اور توسیع منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کا 40 ارب روپے کا ’پی سی ون‘ تیار کر لیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 مارچ 2025
کارٹون : 22 مارچ 2025